پی ٹی وی کے ایچ آر کے سربراہ فرحت عباس جنجوعہ پر کرپشن اور لوٹ مار کے الزامات
الیکشن کمیشن کے احکامات بالائے طاق رکھتے ہو ئے پابندی کے باوجود اپنے دوسرے بیٹے، بھانجے دیگر رشتہ دار اور کہی علاقے کے لوگ بھرتی کرلیے۔
پی ٹی وی کی کئی گاڑیاں ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ پرسنل کے زیر استعمال، پوسٹنگ ٹرانسفر اور ریڈیزگینشن میں بھی مبینہ طور پر رشوت لینے ۔ میڈیکل بلز اور دیگر مد میں بھی گھپلوں کا انکشاف
ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیلی ویژن میں کرپشن اور لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے، ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ پرسنل فرحت عباس جنجوعہ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پابندی کے باوجود غیرقانونی بھرتیوں کا سسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اپنے قریبی عزیر و اقارب اور منظور نظر افراد کو بغیر اشتہار، ٹیسٹ انٹرو سرکاری ٹی وی بھرتی کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق فرحت عباس شاہ نے اپنے دوسرے بیٹے ارتضا فرحت کو آر بی ایس بھمبر میں بھرتی کروا کر 20 دنوں کے اندر ریگولائز بھی کروا لیا ہے۔ فرحت عباس جنجوعہ نے ہی اپنے بھانجے عبدالرحمن کو پی ٹی وی لاہور سینٹر میں ایسوسی ایٹ انجینئر گروپ 4 میں (جوکہ بی پی ایس 16 کے برابر ہے) بھرتی کروا لیا ہے۔ اس کے علاوہ بھی ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ پرسنل فرحت عباس جنجوعہ نے اپنے کئی رشتہ داروں اور علاقے (منڈی بہاولدین) کے کئی لوگوں کو سرکاری ٹی وی میں بغیر کسی اشتہار، ٹیسٹ انٹرویو کے بھرتی کروا لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ پرسنل ان غیرقانونی بھرتیوں کے عوض بھاری رشوت وصول کررہے ہیں اور حکام بالا کو ان تمام بھرتیوں سے متعلق اندھیرے میں رکھ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ پرسنل نے حال ہی میں سینٹری ورکرز کی پوسٹ پر بھرتیوں میں بھی بے ضابطگیاں کیں ہیں اور مبینہ طور پر رشوت لینے کے بعد من پسند لوگوں کو بھرتی کرلیا ہے، جس میں سرکاری ٹی وی کے سینٹری ورکز اور ان کے اہلیخانہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ذرایع کے مظابق بھرتیاں الیکشن کمیشن کیے نوٹیفکیشن کے برعکس کی گئیں ہیں ۔دوسرے لفظوں میں الیکشن کمیشن کے 11 اگست کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے گے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ پرسنل فرحت عباس جنوعہ نے حکومت کی کفایت شعاری پالیسی کے باوجود کئی گاڑیاں اپنے زیر استعمال رکھی ہوئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ پرسنل کے زیر استعمال LJ 220 رہی ہے جو کہ 2800 سی سی ہے اور LJ382 گاڑیاں 2800 سی سی ہیےجسکا استعمال بھی ڈارہیکٹر ایڈمن کی منظوری سے ہوتا رہا ہے – ان تمام گاڑیوں کی پٹرول کی کھپت انتہائی زیادہ ہے اور یہ افسر شاہی سرکاری ٹی وی کے خزانے پر بوجھ بن رہی ہے۔ پی ٹی وی کی گاڑیوں کے فیول کا خرچہ اس وقت کروڑوں روپے ہے اور اس خرچ کو بڑھانے میں افسر شاہی بڑا کردار ادا کررہی ہے۔ سرکاری ٹی وی میں گاڑیوں اور فیول کے بے دریغ استعمال کے ساتھ ان گاڑیوں کی منٹینس پر بھی لاکھوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے۔ سرکاری ٹی وی کی نمبر پلیٹس تبدیل کرکے پرائیویٹ نمبر پلیٹ کے ساتھ انہیں ذاتی مقاصد اور اعلی شخصیات کی خوش آمد کیلئے استعمال میں لایا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی وی گاڑیاں اور ملازم اب بھی سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کے گھر پر بھی استعمال ہورہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ پرسنل فرحت عباس جنوعہ کی جانب سے سرکاری ٹی وی میں جونئر پوسٹوں پر موجود لوگوں کو سینئر پوسٹوں پر آفیشٹ کروا کر ان سے غیرقانونی کام لینا معمول بن گیا ہے۔ کسی بھی غیرقانونی کام سے انکار پر ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ پرسنل فرحت عباس جنجوعہ سینئر افسر کو عہدے سے ہٹا کر جونئر افسر کو ایڈیشنل چارج کے ذریعے کرپشن کا راستہ نکال لیتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ پرسنل افسران کی پوسٹنگ ٹرانسفر کے نام پر بھی مبینہ طور پر رشوت ڈیمانڈ کرتے ہیں۔ وہ افسران سے کہتے ہیں جتنا گڑ ڈالو اتنا میٹھا ہوگا۔
اس کے علاوہ کسی بھی میڈیکل بلز، فارمیسی، ہسپتال اور ڈاکٹر کو سرکاری ٹی وی کے پینل پر لانے کیلئے بھی ڈائریکٹر ایڈمن مبینہ طور پر رشوت لینے کے الزامات ہیں ۔ میڈیکل بلز، فارمیسی، ڈاکٹروں ، ہسپتالوں کو پینل، ڈی پینل کرنے کا کام ڈائریکٹر ایڈمن
اینڈ پرسنل کی منظوری سے ہوتا ہے۔دوسری جانب حالیہ ایے پی اوز کی ریڈیزیگنیشن پر بھی لاکھو روپے کی رشوت لینے کے انکشافات ہیں ، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی ڈگری کو ریگولر ڈگریوں پر ترجیع دی گی ہے۔ ٹیسٹ پالیسی کو چھوڑ کر صرف انٹرویوز کے ذریعے دو نمبر یاں کی گئی ہیں ۔
پیپلرز پارٹی کے سابق ایک سابق وزیر قمر زمان کائرہ جسکا تعلق گجرات سے ہے نے اپنی سفارش سے فرحت عباس کو ڈاہیکٹر ایڈمن بنوایا تھا اور ابھی تک اُنکی پشت پناہی حاصل ہے، جسکی وجہ سے اتنی لوٹ مار اور کرپشن کے باوجود اس سیٹ پر قابض ہیں ۔ فرحت عباس کی تعلیمی قابلیت بی اے تھرڈ ڈیوزن ہے اور وہ ایکس کیڈر کے ذریعے ٹاہپسٹ سے کنٹرولر پہنچ گئے اور تقریباً 8 کنٹرولر ز کو بائی پاس کر انہیں ڈارہیکٹر آفیشیٹ کروایا گیا۔