چین عالمی انسانی حقوق بارے ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہا ہے، رپورٹ

بیجنگ (شِنہوا) چائنہ سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اسٹڈیز اور شِنہوا نیوز ایجنسی کے تھنک ٹینک ، شِںہوا انسٹی ٹیوٹ نے عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی میں چین کے طرز عمل اور شراکت پر ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
رپورٹ کا عنوان “تمام انسانیت کی مشترکہ اقدار اور وقار کے لئے چینی اقدامات اور عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی میں شراکت” ہے۔ یہ رپورٹ متعلقہ ویب سائٹس، جرائد اور سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں جاری کی گئی ہے۔
یہ 4 حصوں “چین کی عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی میں حصہ لینے کے اقدامات”، “چین کی عالمی انسانی حقوق کے فروغ میں شراکت داری، ” انسانی حقوق کی تہذیبی اشکال کو تقویت بخشنے کی حامل چینی حکمت عملی “اور “عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی کی بہتری کے لئے چین کا منصوبہ” پر مشتمل ہے۔
رپورٹ میں عوامی جمہوریہ چین کے قیام اور خاص طور پر کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد سے عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی میں چین کے طرز عمل اور شراکت کا جامع اور منظم طریقے سے جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ چین اقوام متحدہ میں انسانی حقوق بارے ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہا ہے۔ عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی میں فعال طریقے سے مصروف عمل ہے عالمی انسانی حقوق کے مقصد کی مثبت ترقی کے فروغ کے لئے کوشاں ہے۔ بین الاقوامی میکانزم کا مکمل طور پر حصہ دار ہے۔ حکمرانی کے قواعد کا شریک تشکیل کار، تبادلوں اور تعاون کا ایک فعال حامی، اور گورننس کی تبد یلی کو لا زمی طور پر فروغ دینے والا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے عالمی مقصد کی ترقی میں چین غیرنہیں ہے بلکہ اس پر مستقل عمل کرنے والا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے چین نے ٹھوس اقدامات سے عالمی انسانی حقوق کے تحفظ کے فروغ کی ایک مستحکم بنیاد رکھی ، عالمی انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے ایک محفوظ ماحول مہیا کیا ، عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی میں مساوی اور منصفانہ رویے کا تحفظ کیا ، انسانی حقوق کی مختلف تہذیبوں کے درمیان تبادلوں اور باہمی سیکھنے کے عمل کو فروغ دیکر عالمی انسانی حقوق کے مقصد کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ۔
رپورٹ میں چین کی انسانی حقوق کی عظیم تاریخی کامیابیوں کی روشنی میں انسانی حقوق کی ترقی کے راستے کی 4 مخصوص خصوصیات “انسانی حقوق کی کوششوں میں عوام پرتوجہ” ، “انسانی حقوق کے عمل میں خود مختاری”، “انسانی حقوق کے فروغ میں جامعیت” اور “انسانی حقوق کی ترقی میں استحکام” کو بیان کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین اپنے انسانی حقوق کا مقصد آگے بڑھانے کی مسلسل کوششیں اور انسانی حقوق بارے عالمی حکمرانی میں زیادہ سے زیادہ شفاف ، منصفانہ ، منطقی اور جامعیت پر زور دینے کے لیے ٹھوس اقدامات بھی کررہا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چین نے یکجہتی ، تعاون، ترقی کے فروغ، کثیر الجہتی حکمرانی، جامع پن اور باہمی سیکھنے جیسے تصورات کو سامنے رکھتے ہوئے عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی بہتر بنانے میں چینی دانشمندی اور منصوبے شامل کئے ہیں۔

چین عالمی انسانی حقوق بارے ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہا ہے، رپورٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں