چین اور افریقہ جدت سازی کے لئے مشتر کہ طور پر آ گے بڑ ھیں، چینی صدر

جوہانسبرگ (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے چین اور افریقہ پر زور دیا ہے کہ وہ جدیدیت کے لئے ملکر کام کریں۔

چینی صدر نے چین۔افریقہ رہنماء مکالمے سے اہم خطاب میں کہا کہ چین افریقہ کی صنعت کاری میں تعاون پر مبنی اقدام شروع کرنے کا خواہش مند ہے جو افریقہ کو اپنا مینوفیکچرنگ شعبہ بڑھانے، صنعت کاری اور مختلف معاشی اقدامات کو عملی جامہ پہنانے میں مدد فراہم کرے گا۔

اس بات پر زور دیا گیا کہ چین۔ افریقہ تعاون، بیلٹ اینڈ روڈ تعاون اور گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو بارے فورم کے تحت 9 پروگرامز کے ذریعے چین صنعت کاری اقدامات میں معاونت، سرمایہ کاری اور قرض کے لئے مزید وسائل استعمال کرے گا۔

چینی صدر نے کہا کہ چین افریقہ کے لئے جدید زراعت میں تعاون بارے منصوبے کا آغاز کرے گا ، افریقہ کو اناج اگانے میں مدد دے گا اور چینی کمپنیوں کو افریقہ میں زرعی سرمایہ کاری بڑھانے کی ترغیب دے گا۔

اس منصوبے کا مقصد افریقہ کو خوراک میں خودکفیل بنانا ، آزاد انہ پائیدار ترقی کے حصول میں مدد دینا، افریقہ میں خوراک کی پیداوار کا فروغ ، افریقہ کی غذائی تحفظ کی صلاحیت کی مئو ثر طریقے سے بہتری اور زرعی جدیدیت بارے اہداف کے حصول میں مدد کرنا ہے۔

چینی صدر نے کہا کہ چین رواں سال نومبر میں ہائی نان میں زراعت کے شعبے میں دوسرے چین ۔ افریقہ تعاون فورم کی میزبانی کرے گا۔ اس کے علاوہ کچھ ضرورت مند افریقی ممالک کو موجودہ غذائی بحران سے نمٹنے کے لئے چین اضافی ہنگامی غذائی امداد بھی مہیا کرےگا۔

انہوں نے کہا کہ چین باصلاحیت افراد کی ترقی سے متعلق چین ۔ افریقہ تعاون منصوبے کا بھی آغاز کرے گا جس میں ہر سال پیشہ ورانہ کالجز کے 500 پرنسپلز اور باصلاحیت اساتذہ اور 10 ہزار تکنیکی اہلکاروں کو چینی زبان اور پیشہ ورانہ مہارتوں کی تربیت دی جائے گی۔

چینی صدر نے 2013 میں چین کی افریقہ بارے پالیسی میں خلوص، حقیقی نتائج، ہم آہنگی اور نیک نیتی کے اصول اپنانے کا اعلان کیا تھا اور گزشتہ 10 برس سے چین اس اصول پر کاربند رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں