دربار حضرت بری امام سرکار انتظامی کمیٹی کی تشکیل بد نیتی پر مبنی ہے. سجادہ نشین دربار بری امام سرکار

دربار حضرت بری امام سرکار انتظامی کمیٹی کی تشکیل بد نیتی پر مبنی ہے. سجادہ نشین دربار بری امام سرکار

آرمی چیف، وزیر اعظم پاکستان، چیف جسٹس اور سیکیورٹی ادارے نوٹس لیں. پیر سید محمد علی گیلانی

اسلام آباد () سجادہ نشین دربار حضرت بری امام سرکار و جانشین دربار عالیہ رتے ہوتر شریف پیر سید محمد علی گیلانی نے کہا ہے کہ محکمہ اوقاف کے ہوتے ہوئے دربار حضرت بری امام سرکار کے انتظام و انصرام کو دیکھنے کیلئے کمیٹی کی تشکیل بدنیتی پر مبنی ہے جو کہ سمجھ سے بالاتر ہے. کیا کمیٹی بناتے ہوئے باقاعدہ قواعد ضوابط کو ملحوظ خاطر رکھا گیا؟ کیا محکمہ اوقاف یہ ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر ہے؟ اگر یہ کمیٹی بنانا ناگزیر ہے تو اس بناتے ہوئے دربار بری امام کے سجادہ نشین حضرات کو کیوں اعتماد میں نہیں لیا گیا؟ کمیٹی کی تشکیل کیلئے دس محرم الحرام کو چھٹی والے دن نوٹیفکیشن کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ پیر محمد علی گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ کمیٹی کیجانب سے عرس کی اصل تاریخوں کے بجائے محرم الحرام میں انعقاد کے اعلان نے علاقے میں نقص امن کے شدید خطرات لاحق کردیئے ہیں. محرم الحرام کے مہینے میں جب ایک طرف مجالس برپا ہو رہی ہوں گی اور ایام غم چل رہے ہوں گے تو دوسری طرف عرس کے انعقاد سے نہ صرف محرم الحرام کا تقدس پامال ہوگا بلکہ یہ صورتحال کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کا باعث بن سکتی ہے. پیر محمد علی گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے پیر ہاؤس بری امام سرکار کے پلیٹ فارم سے اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے اور تفرقہ بازی سے اجتناب کا عہد لیا ہے، ایام محرم میں عرس تفرقہ بازی و انتشار کو جنم دے گا۔ ہم عرس کے خلاف نہیں لیکن عرس اپنی اصل تاریخوں اور محکمہ اوقاف کے زیر انتظام ہونا چاہیے کیونکہ بری امام سرکار کا عرس واحد عرس ہے کہ جس کی تاریخ متعین نہیں کی گئی کہ کہیں یہ ایام غم سے متصادم نہ ہو۔ پیر صاحب نے اس موقع پر مقتدر حلقوں، بشمول آرمی چیف، وزیراعظم اور چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ کمیٹی کو فوری طور پر ختم کر کے محرم میں عرس کی تقریبات کو معطل کریں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں