*اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے سٹاف کی غیر قانونی حرکات کی جوائنٹ رپورٹ جاری ہوگئی۔ منشیات اور جنسی معاملات میں ملازمین سمیت طلباء بھی ملوث حیرت انگیز رپورٹ*

*اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے سٹاف کی غیر قانونی حرکات کی جوائنٹ رپورٹ جاری ہوگئی۔ منشیات اور جنسی معاملات میں ملازمین سمیت طلباء بھی ملوث حیرت انگیز رپورٹ*


‏اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے چیف سیکیورٹی افسر سے لاتعداد فحش ویڈیوز اور لڑکیوں کی تصاویر ملنے کا انکشاف ہوا ہے اس حوالے سے ایف آئی آر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے ۔ جس کے متن کے مطابق مذکورہ سیکیورٹی آفیسر نشے کی حالت میں اتفاقیہ گرفتار ہوا جس سے سیکس ٹیبلٹس اور کرسٹل آئس بھی برآمد ہوئی ہے جبکہ واٹس اپ چیٹس میں بھیجے گئے میسجز سے معلوم ہوا ہے کہ طالبات سے کہا گیا کہ کمپنی دیں ورنہ سمسٹر میں فیل کردیں گے ۔

چیف سیکیورٹی افسر سید اعجاز حسین شاہ نے اعتراف کیا کہ اس کے موبائل سے ملنے والا فحش مواد اسلامیہ یونیورسٹی کے آفیشلز اور طالبات کا ہے ۔ ایف آئی آر کی تصویر اس ٹویٹ کیساتھ لنک ہے ۔اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے چیف سیکیورٹی آفیسر سے سینکڑوں طالبات کی فحش ویڈیوز اور تصاویر کا ملنا ہے ہمارے تعلیمی اداروں کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے اگر ایک چیف سیکیورٹی آفیسر اتنی زیادہ فحش ویڈیوز رکھتا ہے تو دیگر آفیشلز کیا کچھ نہیں کرتے ہوں گے

یہ بہت ہی شرمناک معاملہ ہے اس کی شفاف تحقیقات ضروری ہیں تاکہ اس میں ملوث تمام گھناؤنے اور مکروہ عناصر ہو قرار واقعی سزا مل سکے اس ٹویٹ کو زیادہ سے زیادہ ری ٹویٹ کریں تاکہ اس پر سخت سے سخت ایکشن ہو

‏اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے چیف سیکورٹی آ فیسر کے موبائل سے 1500 لڑکیوں کی نازیبا تصاویر اور ایک ڈیپارٹمنٹ کےHODکے موبائل سے7200لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز کا واقعہ تقریباً5500سے زائد طالبات کی فحش تصاویر اور ویڈیوز اور چیٹ سامنے آ گئیں کمپنی کریں اور سمسٹر میں پاس ہوجائیں ورنہ فیل
‏اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے چیف سیکورٹی آفیسر کے موبائل سے 5500 لڑکیوں کی نازیبا تصاویر اور نازیبا ویڈیوز ملنے کا واقعہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا چیف سیکورٹی آفیسر نشے کی حالت میں گرفتار ، تقریباً 5500 سے زائد یونیورسٹی کی طالبات کی فحش ویڈیوز ، تصویریں اور چیٹ سامنے آگئی
اسلامیہ یونیورسٹی بھاولپور منشیات کیس..

ایک اور افسر (ٹرانسپورٹ انچارج ) گرفتار۔
منشیات برآمد۔
مقدمہ درج۔ ذرائع

سینئر صحافی کرم الہی گوندل نے لکھا ہے کہ
میں بھی اس کیس پر نظر رکھے ہوئے ہوں
کوئی سات ماہ قبل وی سی اسلامیہ یونیورسٹی کے خلاف سی ایم انکوائری کمیشن کی رپورٹ آئی تھی اور ان کو ہٹانے کی سفارش کی گئی تھی
مجھے وہ رپورٹ نہیں مل رہی۔۔۔۔کسی کی نظر میں ہو تو مدد کر دیں
اس سکینڈل میں چیف سیکورٹی افسر ملوث ہے
سارے سی سی ٹی وی کیمرے اس کے کنٹرول میں ہیں
ہو سکتا ہے ان کیمروں کی نامناسب جگہ تنصیب کے ذریعے طالبات کی نازیبا ویڈیوز بنا کر ان کو بلیک میل کر کے پھنسایا جاتا ہو۔۔۔۔۔۔ہم پہلے بھی اس طرح کا ایک بڑا کیس دیکھ چکے ہیں²

*اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے سٹاف کی غیر قانونی حرکات کی جوائنٹ رپورٹ جاری ہوگئی۔ منشیات اور جنسی معاملات میں ملازمین سمیت طلباء بھی ملوث حیرت انگیز رپورٹ*

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں