چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے سویلنیز کے فوجی عدالتوں میں کیسوں میں فل کورٹ بنانے کی حکومتی استدعا ایک بار پھر مسترد کردی عرفان قادر کو بات کرنے سے روک دیا

فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت جاری

اٹارنی جنرل نے دلائل کا آغاز کر دیا

اٹارنی جنرل نے بنچ پر اعتراض کر دیا، فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا

بنچ کی تشکیل پر ججز بھی اعتراض کر چکے ہیں، اٹارنی جنرل

بنچ کے رکن جسٹس یحیحی آفریدی بھی فل کورٹ تشکیل دینے کی رائے دے چکے، اٹارنی جنرل

عدالت کے پاس یہ مقدمہ منفرد نوعیت کا ہے، اٹارنی جنرل

مناسب ہوگا کہ مقدمہ فل کورٹ سنے، اٹارنی جنرل کی استدعا
وفاقی حکومت پہلے بنچ کے رکن جسٹس منصور علی شاہ پر اعتراض کر چکی ہے، جسٹس عائشہ ملک

اب حکومت کیسے فل کورٹ کی استدعا کر سکتی ہے؟ جسٹس عائشہ ملک

دستیاب ججز فل کورٹ میں بیٹھ سکتے ہیں، اٹارنی جنرل

ججز دستیاب ہیں یا نہیں یہ فیصلہ کون کرے گا؟ جسٹس عائشہ ملک
چیف جسٹس تعین کرینگے کہ کون سے ججز دستیاب ہیں کون نہیں، اٹارنی جنرل

پہلے تمام دستیاب ججز والے نقطے پر بات کر لیں، جسٹس عائشہ ملک

جسٹس منصور علی شاہ کے نوٹ میں اس بات کا جواب موجود ہے، اٹارنی جنرل

گزشتہ حکم نامہ میں لکھا ہے کہ معاملے پر جزوی سماعت ہوچکی ہے، جسٹس منیب اختر

جزوی سماعت کے بعد کیسے بنچ تبدیل ہوسکتا ہے؟ جسٹس منیب اختر
دستیاب ممبران پر مشتمل بنچ بنانے کی استدعا کی ہے، اٹارنی جنرل

چیف جسٹس نے فیصلہ کرنا ہے کہ کون سے ججز موجود ہیں اور ان کا بنچ بنایا جائے، اٹارنی جنرل

آپ نے یہ کیسے سوچ لیا کہ چیف جسٹس نے دستیاب ممبران پر مشتمل بنچ نہیں بنایا ہوگا؟ جسٹس عائشہ ملک

میرا خیال ہے کہ آپ اپنے دلائل اسی بنچ کے سامنے جاری رکھیں، جسٹس منیب اختر

آپ نے اتنا تفصیلی جواب جمع کرایا ہے اس پر دلائل دیں،جسٹس منیب اختر
آپ حکومت کی ہدایت پر فل کورٹ کی استدعا کر رہے ہیں،جسٹس منیب اختر

اس عدالت کے ہر جج کو میں بے حد احترام دیتا ہوں،چیف جسٹس

تمام ججز کی رائے کو دیکھا جاتا ہے،چیف جسٹس

جسٹس یحیی آفریدی نے فل کورٹ کی تشکیل کے علاوہ عدالتی اعتماد کی بات کی ہے،چیف جسٹس

یہ کیس تعطیلات کے دوران مقرر ہوا،چیف جسٹس

تعطیلات کے دوران تمام ججز دستیاب نہیں ہوتے،چیف جسٹس پاکستان

ججز کو کیس کی سماعت کیلئے اسلام آباد میں رہنے کا کہا،چیف جسٹ.
دو سینئر ججز نے بنچ میں شمولیت پر اعتراض کیا تھا، چیف جسٹس

جسٹس منصور علی شاہ پر حکومتی اعتراض پر حیرت ہوئی تھی، چیف جسٹس

جسٹس منصور علی شاہ نے خود کو بنچ سے الگ کیا، چیف جسٹس

جسٹس اطہر من اللہ ملک سے باہر ہیں، چیف جسٹس

تین ججز بنچ کا حصہ بنے سے معذرت کر چکے ہیں، چیف جسٹس

کچھ ججز چھٹیوں پر بھی ہیں، چیف جسٹس

فل کورٹ کی تشکیل ممکن نہیں ہے، چیف جسٹس

فل کورٹ کی تشکیل کا نقطہ صرف تاخیر کا باعث بنے گا، چیف جسٹس

وزارت دفاع کے وکیل عرفان قادر روسٹرم پر آ گئے

آپ کو بعد میں سنیں گے، چیف جسٹس کی عرفان قادر کو نشست پر بیٹھنے کی ہدایت

یہ جان کر خوشی ہوئی کہ فوج کی حراست میں موجود افراد کی اہلخانہ سے ملاقات ہوئی، چیف جسٹس

سویلینز کیساتھ اچھے برتائو کا سن کر خوشی محسوس ہوئی، چیف جسٹس

آئینی سوالات کا جواب تو دینا ہی ہوگا، چیف جسٹس
فل کورٹ کی تشکیل ممکن نہیں ہے، چیف جسٹس
فل کورٹ کی تشکیل مشکل نظر آ رہی ہے، چیف جسٹس

ججز کی دستیابی نہیں ہے، مقدمہ میں کافی پیشرفت ہوچکی، چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے فل کورٹ تشکیل دینے کی حکومتی استدعا فی الوقت مسترد کر دی
فل کورٹ پر بنچ ارکان کی رائے سامنے آچکی ہے، چیف جسٹس
سویلینز کیساتھ سخت برتائو نہیں ہونا چاہیے، چیف جسٹس

آرمی ایکٹ عام قوانین کی نسبت کافی سخت ہے، چیف جسٹس

فی الوقت زیرحراست افراد کو اہلخانہ سے ملاقات کا موقع دیا گیا ہے، چیف جسٹس

سول حکام کے پاس موجود افراد کی بھی اہلخانہ سے ملاقات کرائی جائے، چیف جسٹس

لطیف کھوسہ نے کہا تھا گرفتار افراد کا ٹرائل انسداد دہشتگردی عدالت میں ہونا چاہیے، چیف جسٹس

لطیف کھوسہ نے ملزمان کے سخت ٹرائل کا نقطہ بھی اٹھایا تھا، چیف جسٹس

سویلینز کو آئینی تحفظ حاصل ہوتا ہے، چیف جسٹس

درخواست گزار اپنا موقف دے چکے اب حکومت نے جواب دینا ہے، چیف جسٹس

ہر شخص کہتا ہے کہ نو مئی کو سنگین کو واقعات ہوئے، چیف جسٹس

فوجی عدالتوں کیخلاف درخواستوں پر سماعت کل تک ملتوی

عرفان قادر دوبارہ روسٹرم پر آ گئے

آپکی بحث کا شدت سے انتظار ہے، چیف جسٹس کا عرفان قادر سے مکالمہ

آپ اپنی باری پر بحث کیجیئے گا، چیف جسٹس

  • کل دوبارہ کیس کی سماعت کریں گے،چیف جسٹس پاکستان

    اٹارنی جنرل صاحب آپ بھی سوچیں ہم بھی آپس میں مشاورت کریں گے،چیف جسٹس پاکستان

  • اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

    اپنا تبصرہ بھیجیں