وزیرآباد میں بااثر افراد کے ہاتھوں بہیمانہ تشدد کے بعد قتل ہونے والے محنت کش مدثر کو آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا، مدثر کے والدین نے وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب سے ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کی اپیل کی ہے،
دہائیاں دیتے، چیخ و پکار اور واویلا کرتے یہ مدثر کے والدین ہیں جسے گزشتہ روز گاؤں ہی کے بااثر افراد نے اغواء کیا اور اپنے ڈیرے پر لے جا کر آپنی راڈوں اور پائپوں کے ساتھ تشدد کرنے کے بعد قتل کر دیا۔
SOT
وزیرآباد کے گاؤں ڈوڈانولی کے رہائشی مدثر علی کی گاؤں ہی کے قاسم منظور، خرم شہزاد اور عرفات وغیرہ کے ساتھ پرانی رنجش تھی جس کا بدلہ مدثر کی موت کی صورت میں لیا گیا
مقتول مدثر علی کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا، جبکہ مدثر کے بھائی علی اکبر کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مدثر کے والدین نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں