شراب ام الخبائث لائسنس کا اجراء سنگین جرم ہے ، تیئسر ٹاؤن میں شراب خانہ کیخلاف عوامی احتجاج فطری عمل تھا۔ اصل کاروائی شراب خانے کے مالک کیخلاف شرانگیزی کرنے پر ہونی چاہئے۔ مولاناسمیع الحق سواتی مقامی افراد کے شدید احتجاج کے باوجود شراب کا اڈہ کھولنے والے خود واقعے کے ذمہ دار ہیں ۔ شراب خانے میں توڑ پھوڑ کی آڑ میں پرامن احتجاج کرنے والوں کیخلاف مقدمات قابل مذمت ہیں۔

شراب ام الخبائث لائسنس کا اجراء سنگین جرم ہے ، تیئسر ٹاؤن میں شراب خانہ کیخلاف عوامی احتجاج فطری عمل تھا۔
اصل کاروائی شراب خانے کے مالک کیخلاف شرانگیزی کرنے پر ہونی چاہئے۔ مولاناسمیع الحق سواتی

مقامی افراد کے شدید احتجاج کے باوجود شراب کا اڈہ کھولنے والے خود واقعے کے ذمہ دار ہیں ۔

شراب خانے میں توڑ پھوڑ کی آڑ میں پرامن احتجاج کرنے والوں کیخلاف مقدمات قابل مذمت ہیں۔

من گھڑت ایف آئی آر میں جے یوآئی رہنماؤں اور بلدیاتی نمائندوں مصطفی برکی، قاری اشرف مینگل ودیگر کی نامزدگی قابل مذمت ہے۔
یوسی 9 میں پرچم کشائی کی تقریب سے شریف گبول ودیگر کا خطاب

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) جمعیت علمائے اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات مولانا سمیع الحق سواتی نے تائیسر ٹاؤن میں شراب خانے میں توڑ پھوڑ کی آڑ میں جے یوآئی رہنماؤں کیخلاف مقدمات کے اندراج کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جے یوآئی رہنماؤں مصطفی برکی ، قاری اشرف مینگل ودیگر بےگناہ سیاسی سماجی رہنماؤں کو من گھڑت اور جھوٹے مقدمات میں نامزد کرنا شراب خانے کے مالکان اور انتظامیہ کی ملی بھگت کا شاخسانہ ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایس 122 کے سیکریٹری جنرل محمد شریف گبول کے ہمراہ یوسی 9 تائیسر ٹاؤن میں پرچم کشائی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر مولانا عبدالرحمن ترندی، مولانا بختیاراحمد کاکڑ ، مولانا عبداللہ صافی ، قاری اشرف مینگل ، مولانا عبدالقیوم ، یوسی کنوینئر مولانا سعید احمد جلال پوری، معاون مفتی محمود گبول ، ڈاکٹر مفتی محمدعلی ، مولانا مفتی خضرحیات ، مولانا قمرالزمان ، عیدا جان ، مولانا شاہ جلال ، مولانا عبدالحق ، معین گبول سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔
مولانا سمیع الحق سواتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تائیسر ٹاؤن سیکٹر 35/C میں شراب خانہ کھولنے کیخلاف تائیسر ٹاؤن کی تمام سیاسی مذہبی جماعتوں نے حکام بالا کو الگ درخواستوں میں اپیل کررکھی تھی کہ اس شراب خانے کو فی الفور بند کیا جائے ، شراب خانہ آبادی کے درمیان اور مین شاہراہ پر کھولا گیا تھا جبکہ قریب میں واقع مسلم و عیسائی کمیونٹی بھی مسلمانوں کیساتھ شراب خانے کیخلاف ا احتجاجی مہم میں برابر کی شریک رہی ۔ ہزاروں افراد نے شراب خانے کی بندش کیخلاف دستخطی یاداشتیں جمع کرائیں ، جے یوآئی ذمہ داران نے ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اعلی پولیس افسران کو درخواست میں عوامی اشتعال سے آگاہ کیا تھا ، لیکن انتظامیہ شراب خانے کی رکھوالی پر مصر رہی اور عوامی جذبات کا خیال نہیں رکھا گیا ۔
مولانا سمیع الحق سواتی نے کہا کہ شراب خانے کی حفاظت پر مامور پولیس گزشتہ روز خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتی رہی احتجاج کرنے والے تمام سیاسی و مذہبی کارکنان جب پرامن طور منتشر ہوگئے تو وہاں توڑ پھوڑ کی گئی ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کے اصل محرکین کو سامنے لایا جائے اور شراب خانے کے مالک کیخلاف شرانگیزی پھیلانے پر فوری کاروائی کی جائے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں