اٹک ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر تحریک انصاف کے آٹھ ستمبر کو سنگجانی اسلام آباد میں جلسہ عام کو ناکام بنانے کی سلسلہ میں آئی جی پنجاب کے سخت احکامات کی روشنی میں ڈی پی او اٹک ڈاکٹر سردار غیاث گل خان کی سربراہی میں اٹک پولیس نے اٹک کے چودہ تھانوں کی حدود میں تحریک انصاف خصوصاً تحریک انصاف میجر گروپ کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اٹک سے قومی اسمبلی کی دونوں نشستوں سے تحریک انصاف کے سابق امیدواران میجر طاہر صادق ۔ محترمہ ایمان طاہر ۔ سابق امیدوار قومی اسمبلی محترمہ انسباط طاہر صادق ۔ سابق رکن قومی اسمبلی محمد زین الہی کی اٹک میں مشترکہ رہائش گاہ پر ایک درجن سے زائد پولیس اہلکاروں کی باقاعدہ پکٹ لگادی گئی ہے ۔ جہاں پولیس اہلکار میجر طاہر ہاؤس پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ اور اس علاقہ میں چڑیا کو بھی پر مارنے کی اجازت نہیں ہے ۔ اٹک پولیس نے سیکنڑوں کارکنان کے گھروں میں چھاپے مارے ہیں ۔ اور کارکنان کی عدم گرفتاری پر ان کے عزیز و اقارب کو اٹھا لیا گیا ہے ۔ رہنما تحریک انصاف میجر گروپ فاروق کندی کے گھر چھاپے میں ناکامی پر ان کے بھائی کو اٹھالیا گیا ہے ۔ فاروق کندی محفوظ مقام پر موجود ہیں ۔ جبکہ کارکنان کی بڑی تعداد مختلف ذرائع استعمال کرکے جلسہ عام میں پہنچ چکی ہے ضلع اٹک کے قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں سے تحریک انصاف میجر طاہر صادق گروپ اور محترمہ ایمان طاہر گروپ کے حامیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ جلسہ گاہ میں موجود ہے ۔ صوابی میں بھی تحریک انصاف کے جلسہ عام اٹک سے میجر طاہر صادق اور محترمہ ایمان طاہر سمیت رکن پنجاب اسمبلی قاضی احمد اکبر خان گروپ کے حامیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ نو مئی کے واقعات کی پریس کانفرنس کے ذریعہ مذمت اور تحریک انصاف سے لاتعلقی کا اعلان کرنے کے باوجود نامعلوم وجوہات کی بناء پر تحریک انصاف کے واضح اعلان کے پریس کانفرنس کرکے تحریک انصاف کو چھوڑنے والوں کو ٹکٹ نہیں دیئے جاتے گے ۔ اس کی خلاف ورزی کرکے اٹک میں تحریک انصاف کا ٹکٹ دیا گیا ۔ اور کامیاب ہو نے کے بعد سے اب تک ان کی پراسرار خاموشی ۔ اور انہیں طاقتور حلقوں کی جانب سے صرف ایک سوشل میڈیا کی پوسٹ کی اجازت پرتحریک انصاف کے کارکنوں میں شکوک وشبہات کو جنم دے رہے ہیں ۔ اٹک کی حدود میں۔ موثر وے۔ سی پیک۔ جی ٹی روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں ہیں جن سے شہریوں اور مسافروں کو دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ۔