معروف ٹی وی آرٹسٹ عدیل بٹ نے کہا کہ پنجابی مسافروں
کے خلاف اس مسلسل جبر کو فوری طور پہ روکا جائے ، گزشتہ بیس پچیس سال سے ہزاروں پنجابیوں کو قتل کیا جا چکا ہے اور اسکے بعد ہونے والی ڈیبیٹ میں حقیقی مسلہ چھپ جاتا ہے کسی دوسرے حادثے کے ہونے تک
حکومت سے گزارش ہے کہ پنجابی مزدوروں کے قتل روکے جائیں
بلوچستان سمیت دوسرے صوبوں میں پنجابی مزدوروں اور مسافروں کو تحفظ دیا جائے
عدیل بٹ
ڈرامہ سیریل پری زاد سے مشہور ہونے والے معروف ٹی آرٹسٹ عدیل بٹ بھی پنجابی مزدوروں کے حق میں بول پڑے
بلوچستان میں شناخت کے بعد مارے جانے والے پنجابی مزدوروں اور مسافروں کے حق میں
پنجاب سیوک سانجھ کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام اباد میں ایک مظاہرے کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں شرکت کے لئے عدیل بٹ نے لاہور سے آکر بطور خاص شرکت کی اور مقتولین کے وارثان کے ساتھ اظہار افسوس کیا
عدیل بٹ نے کہا کہ پنجابی نے ہمیشہ پاکستان کی بات کی ہے اور خود اپنے اوپر ہونے والے ظلم اور جبر پہ آواز بھی بلند نہیں کی ، کہ کہیں ایسا نا ہو کہ مجھے پاکستانی کی بجائے پنجابی کہا جانے لگے
گزشتہ بیس سال سے پنجابیوں کو ٹارگٹ کیا جا رہے
حکومت کو چاہئے کہ فوری طور پہ اس مسلے کا حل نکالے اگر ڈائلاگ کرنے ہیں تو ذمہ داران کےساتھ ڈائیلاگ کرے اور اگر اس مسلے کا حل دہشت گردوں کا خاتمہ ہے تو وہ کرے ایسا
نا ہو کہ وقتی شور شرابے میں مسلے کا حل نظر انداز ہو جائے
پنجابی صحافتی برادری کو بھی ڈر لگا ہوا ہے کہ کسی پنجابی کی بات نہیں کرنی کیونکہ پنجابی کی بات کرنے سے لوگ انہیں پنجابی کہیں گے
