سابق ایم این اے علی وزیر کو 6 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کر دیا
علی وزیر کو انسداد دہشتگری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں پیش کیا گیا
آج تک کیا کیا ہے یہ بتا دیں، جج طاہر عباس سپرا
علی وزیر کے وکیل مصدق عزیز خٹک عدالت پیش
موبائل فون ریکور کرنا ہے ، مزید تفتیش کرنی ہے 20 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے، پراسیکیوٹر راجا نوید
یہ کیا مذاق ہے تین پرچے کر دئیے اب کیا چاہتے ہیں، اگر مارنا چاہتے ہیں تو ایک دفعہ ہی انہیں مار دیں، وکیل علی وزیر
2 کلو چرس ڈال دی تاکہ ضمانت نہ ہو سکے، وکیل علی وزیر
موبائل اس لئے چائیے کہ نام نمبر اس میں موجود ہیں جن لوگوں نے پولیس کا راستہ روکا، تفتیشی افسر
دہشتگری کے مقدمے میں 90 دن کا ریمانڈ لے سکتے ہیں، پراسکیوٹر راجا نوید
کیا آصف سعید کھوسہ صاحب کی ججمنٹ صرف عدالتوں کے لئے ہے یا ایجنسوں پر بھی لگے گی، جج طاہر عباس سپرا
جی آصف سعید کھوسہ صاحب کی ججمنٹ ایجنسیوں سمیت ہم سب کے لئے ہے، پراسکیوٹر
ایف آئی آر درج کرتے ہوئے محرر نے بھی گائیڈ لائنز دیکھنی ہیں کہ نہیں، جج طاہر عباس سپرا
ایک شخص کسی سے ٹکرا گیا اس کے ذہن میں دہشت گردی نہیں تھی کیا اس پر بھی 7 اے ٹی اے لگ سکتا ہے، جج طاہر عباس سپرا
سیکشن 23 کو دیکھنے کے لیے ضروری نہیں کہ ملزم ہی درخواست دے، عدالت
میں نے دیکھنا ہے کہ سیکشن لگتی ہے کہ نہیں، جج طاہر عباس سپرا
میں بطور سیشن جج نہیں میجسٹریٹ بیٹھا ہوں میں ایڈمنسٹریٹو آرڈر بھی کر سکتا ہوں، جج طاہر عباس سپرا
چھ دن میں کیا بھی کچھ نہیں چھ دن بہت بڑا ریمانڈ ہے، جج طاہر عباس سپرا
موبائل ان ہی کے پاس ہوگا یا وہاں گر گیا ہوگا، علی وزیر
موبائل ترنول والے جلسے کیس میں مجھ سے لیا گیا تھا، اس کے بعد پولیس موبائل فون مان ہی نہیں رہتے تھے لیکن بعد میں پولیس نے پھر موبائل فون ہی دے دیا ، علی وزیر
عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا
کچھ ہی پھر عدالت نے علی وزیر کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ سنا دیا
عدالت نے علی وزیر کا مذید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرکے پولیس کیا
محفوظ فیصلہ سناتے وقت جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد جسمانی ریمانڈ نہیں ملے گی
محفوظ فیصلہ انسداد دہشتگری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے سنایا
پولیس 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد علی وزیر کو 12 آگست 2024 کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کریں گے