پشاور ۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کی مسلم لیگ (ن) کے رہنماﺅں اقبال ظفر جھگڑا اور اختیار ولی خان کے ہمرا میڈیا سے گفتگو
15 جولائی کو بنوں چھاﺅنی پر افسوسناک واقعہ پیش آیا، دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں ہمارے 8 بہادر جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، وفاقی وزیر اطلاعات
سپاہی سبحان نے گرینیڈ کے اوپر لیٹ کر اس حملے کو پسپا کیا اور ملک کو بڑے جانی نقصان سے بچایا، وفاقی وزیر اطلاعات
اس حملے کو پسپا کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز نے قربانیاں دیں، وفاقی وزیر اطلاعات
اس حملے کے خلاف وہاں کے تاجروں نے امن مارچ کیا جس میں کچھ سیاسی عناصر شامل ہوئے اور اس امن مارچ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، وفاقی وزیر اطلاعات
دہشت گردوں نے جس دیوار کو دھماکے سے اڑایا تھا، اس دیوار پر ان سازشی عناصر نے فائرنگ کی، وفاقی وزیر اطلاعات
سازشی عناصر امن مارچ میں سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتے تھے، وفاقی وزیر اطلاعات
جائے واقعہ سے ایک کلو میٹر دور مجمے کے اندر سے فائرنگ ہوئی جس سے بھگدڑ مچی اور 22 لوگ زخمی ہوئے، وفاقی وزیر اطلاعات
ایک سیاسی جماعت 2014ءسے لاشیں ڈونڈ رہی ہے، یہ کبھی پی ٹی وی پر حملہ آور ہوتی ہے، کبھی 9 مئی کو حملہ آور ہوتی ہے اور کبھی پارلیمنٹ پر حملہ آور ہوتی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
کون سی جماعت ہے جس نے ریڈیو پاکستان کو نذر آتش کیا؟، وفاقی وزیر اطلاعات
صوبائی حکومت کے انکوائری کے مطالبے کو مسترد کرتے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
ان کے سیاسی لوگ اس واقعہ میں شامل تھے تو یہ انکوائری کیسے کر سکتے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
بنوں واقعہ کی سازش کھل کر سامنے آ رہی ہے کہ کون اس میں ملوث ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
دہشت گردوں کو واپس لانے والے بھی یہی ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
خیبر پختونخوا کے عوام، پولیس، سیکورٹی فورسز اور فوج نے امن کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات