سندھ اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے آگئیں ،ایم کیو ایم ایوان میں احتجاج کرتی رہی ، حکومت کہتی ہے کہ اسٹریٹ کرائم کے نام پر ایم کیو ایم اپنی سیاست چمکانا چاہتی ہے۔
https://x.com/farhanansarimqm/status/1799215078467842210?s=46
اسپیکر اویس قادر شاہ کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس وقت پر شروع ہوا۔ وقفہ سوالات کے دوران ایم کیو ایم کے ارکان نے ایوان میں بولنے کی اجازت چاہی جس کے بعد ایوان میں شر شرابہ شروع ہوا۔ ایم کیو ایم کے ارکان شہر میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تصاویر کے ساتھ سندھ اسمبلی کی کاروائی کا ایم کیو ایم نے واک آئوٹ کیا اور نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے ارکان باہر آگئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے کہا کہ کراچی کے شہری نوجوانوں کی لاشیں اٹھا کر تھک گئے کراچی والوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے ایم کیو ایم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سب ہی جانتے ہیں کہ ماضی میں دہشت گردی کون کرتا تھا۔ ایم کیو ایم کا وطیرہ ہے لاشوں پر اپنی سیاست چمکاتی ہے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں گیس کی لوڈ شیڈنگ پر پیر کے روز بحث کرنے کا فیصلہ ہوا، اسپیکر نے اجلاس پیر کو دن گیارہ بجے تک ملتوی کردیا۔