پشاور تعلیمی بورڈ کے سالانہ امتحانات میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے،شو آف پیپر کی درخواستوں کے بعد نو سو چھبیس طلبا کے نمبروں میں اضافہ کردیا گیا،جبکہ بورڈ نے پہلے ری ٹوٹلنگ کی فیس لینے کے باوجود نمبر تبدیل کرنے سے انکار کیا تھا۔

پشاور تعلیمی بورڈ کے سالانہ امتحانات میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے،شو آف پیپر کی درخواستوں کے بعد نو سو چھبیس طلبا کے نمبروں میں اضافہ کردیا گیا،جبکہ بورڈ نے پہلے ری ٹوٹلنگ کی فیس لینے کے باوجود نمبر تبدیل کرنے سے انکار کیا تھا۔ دستاویزات کے مطابق ری ٹوٹلنگ اور شو آف پیپر کیلئے ہر طالب علم سے دو ہزار ایک سو روپے وصول کیے گئے،لیکن بورڈ نے اعلان کے باوجود اضافی رقم کی واپسی نہیں کی، جس پر والدین نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے،چیئرمین پشاور بورڈ خدا بخش کے مطابق ری ٹوٹلنگ ایک تکنیکی عمل ہے جس میں نمبروں کی جمع تفریق کی درستگی یقینی بنائی جاتی ہے، جبکہ شو آف پیپر ایک شفاف طریقہ کار ہے جس میں امیدوار، والدین، استاد اور مضمون کے ماہر کی موجودگی میں پرچہ دکھایا جاتا ہے۔ کسی بھی اعتراض کی صورت میں معاملہ ریفری کو بھیجا جاتا ہے اور میرٹ پر فیصلہ کیا جاتا ہے۔ چیئرمین کا کہنا ہے کہ تمام ادائیگیوں کا مکمل ریکارڈ موجود ہے اور طلبا کو سہولیات کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاتا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں