فافن مقامی حکومتوں کے اختیارات کے لیے آئینی اصلاحات کی تجویز دےدی۔. رپورٹ کے مطابق مقامی حکومتوں کو آئین کے مطابق خودمختار اور مستحکم بنانے کے لیے فوری آئینی اصلاحات ناگزیر ہیں، صوبے 18ویں ترمیم کی روح کے مطابق اختیارات نچلی سطح تک منتقل کرنے میں ناکام رہے ہیں
فافن مقامی حکومتوں کے اختیارات کے لیے آئینی اصلاحات کی تجویز دےدی۔. رپورٹ کے مطابق مقامی حکومتوں کو آئین کے مطابق خودمختار اور مستحکم بنانے کے لیے فوری آئینی اصلاحات ناگزیر ہیں، صوبے 18ویں ترمیم کی روح کے مطابق اختیارات نچلی سطح تک منتقل کرنے میں ناکام رہے ہی جس کے باعث مقامی حکومتوں کے انتخابات میں تاخیر، قبل از وقت تحلیل اور صوبائی کنٹرول کے باعث قانونی ابہام نے ان کا مینڈیٹ کمزور کر دیا ہے۔ رپورٹ میں مقامی حکومتوں کی مدت اور ان کے انتخابات 60 سے 90 دن کے اندر یقینی بنانے، انتخابات سے متعلق بنیادی امور کو الیکشن ایکٹ 2017 میں شامل کرنے، صوبوں میں مقامی حکومتوں کے اختیارات کے یکساں معیار مقرر کرنے، مالی خودمختاری اور باقاعدہ فنڈ ٹرانسفر کی ضمانت دینے، ضلعی حدود میں تبدیلی کا اختیار ایگزیکٹو کے بجائے اسمبلی کو دینے، ترقیاتی ترجیحات کے لیے صوبائی و مقامی رابطہ کمیٹیاں اور شہری احتساب فورمز قائم کرنے اور مقامی حکومتوں کے قوانین میں ترمیم کو دو تہائی اکثریت سے مشروط کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ فافن رپورٹ کے مطابق مقامی حکومتیں کوئی اختیار نہیں بلکہ آئینی ضرورت ہیں اور مضبوط قانونی تحفظات کے بغیر یہ نظام مؤثر نہیں ہو سکتا۔