*پاسبانِ حریت جموں کشمیر نے بھارتی قابض فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں چھاپوں، گرفتاریوں اور تشدد کو شہریوں کیخلاف بدترین انتقامی کاروائی قرار دیتے ہوئے 14 نومبر کو احتجاج کا اعلان کردیا ۔*
مظفرآباد ( ) پاسبانِ حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کی جانب سے جاری چھاپوں، بلاجواز گرفتاریوں اور نہتے شہریوں پر تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند روز سے بھارتی فورسز نے سرینگر، کپواڑہ ، پلوامہ، اسلام آباد ، سوپور ، کولگام، شوپیاں اور بانڈی پورہ سمیت وادی کے مختلف شہروں ، قصبوں دیہاتوں میں گھروں پر دھاوا بول کر سینکڑوں کشمیری نوجوانوں جن میں چھ ڈاکٹرز بھی شامل ہیں گرفتار کرلیا ہے ۔ جب کہ کئی علاقوں میں خواتین ، نوجوانوں اور بزرگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عزیر غزالی نے کہا کہ جموں کشمیر پر جبراً قابض بھارت ریاستی جبر کے زریعے کشمیری عوام کے حوصلے پست نہیں کر سکتا۔ کشمیری عوام اپنی آزادی ، حقِ خودارادیت اور انصاف کے حصول کے لیے جدوجھد کو جاری رکھیں گے ۔
انہوں نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اقوامِ متحدہ کا انسانی حقوق کا ادارہ ، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ ، ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق ، بین الاقوامی فیڈریشن برائے انسانی حقوق ، عالمی اتحاد برائے انسانی حقوق اور اقوامِ متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں۔
پاسبانِ حریت کے چیئرمین نے کہا کہ عالمی ضمیر کی خاموشی بھارتی حکومت کو مزید مظالم ڈھانے کی کھلی چھوٹ دے رہی ہے، جس کا نتیجہ خطے میں بدامنی اور انسانی المیے کی صورت میں نکل سکتا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کی بلاجواز گرفتاریوں اور بھارتی مظالم کے خلاف 14 نومبر بروز جمعہ دن 11 بجے سینٹرل پریس کلب مظفرآباد میں احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔
انہوں نے تمام سیاسی و سماجی تنظیموں، طلبہ، وکلا، تاجران ، مہاجرین و انصار ، صحافیوں اور عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ بھارتی جبر و استبداد کے خلاف دھرنے میں شرکت کر کے مظلوم کشمیری عوام پر بھارتی مظالم کی خلاف آواز اٹھائیں ۔۔۔۔۔