اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیر کی قانون کی جعلی ڈگری کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ایک اور شکایت دائر

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیر کی قانون کی جعلی ڈگری کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ایک اور شکایت دائر کر دی گئی جس میں کونسل سے جج کے خلاف کاروائی کرنے کی استدعا کی گئی ہے

جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف شکایت شہری عامر شہزاد گوندل کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کی گئی جس میں کہا گیا کہ جامعہ کراچی نے جج صاحب کی قانون کی ڈگری کی توثیق نہیں کی جبکہ ان کے رول نمبر میں بھی تضاد ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 1991 میں انرولمنٹ نمبر 5968 کے تحت ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی تاہم امتیاز احمد نے 1987 میں اسی انرولمنٹ نمبر کے تحت داخلہ لیا، جب کہ ایل ایل بی پارٹ ون کا ٹرانسکرپٹ جسٹس طارق جہانگیری کے نام سے جاری کیا گیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ جسٹس جہانگیری نے ایل ایل بی کا پہلا حصہ جس رول نمبر پر مکمل کیا وہ امتیاز احمد کو جاری ہوا ان کی ڈگری درست نہیں ہے اس لیے وہ مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں استدعا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل جسٹس جہانگیری کے خلاف کاروائی کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں