فیصل آباد میں آن لائن فراد کیس کے مرکزی ملزم سابق فیسکو چئیرمین تحسین اعوان کا ویڈیو بیان سامنے آ گیا۔ جس میں ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی بھی آن لائن بزنس نہیں کیا۔ بلکہ اپنی فیکٹری سے ملحقہ اراضی ایک چائنز کمپنی کو رینٹ پر دی جسکا باقاعدہ ایگریمنٹ بھی موجود ہے۔ اور وہ مذکورہ کمپنی وہاں آئی ٹی ہاؤس، الیکٹرک رکشہ، اور پلاسٹک بیگ کا بزنس کرنا چاہتی تھی۔
ویڈیو بیان میں تحسین اعوان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اداروں کا مکمل احترام کرتے ہیں۔ ان کی عدم موجودگی میں چھاپہ مارا گیا ان کی کردار کشی کی گئی۔ تحسین اعوان نے اپنے ویڈیو بیان میں چائنیز کے علاوہ دیگر غیرملکیوں کی موجودگی کا ذکر نہیں کیا۔
جبکہ دوسری جانب ملزم تحسین اعوان نے آج ضمانت قبل از گرفتاری بھی کروالی۔ وہ اپنے وکیل کے ہمراہ ایڈیشنل سیشن جج اقبال ہرل کی عدالت میں پیش ہوئے تھے،، جہاں عدالت نے 19 جولائی تک ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی۔
فیصل آباد میں آن لائن فراڈ کیس کے مرکزی ملزم سابق چئیرمین فیسکو تحسین اعوان کے ڈیرے کو عدالت کے حکم پر سیل کر دیا گیا،،، این سی سی آئی اے کے تفتیشی افسر نے سیکشن 33 پیکا ایکٹ کے تحت عدالت سے استدعا کی تھی۔ جسے سینئر سول جج محمد اشفاق نے منظور کرتے ہوئے ڈیرے کو سیل کرنے کے احکامات جاری کیے۔ جبکہ عدالت نے غیر قانونی کال سنٹر سے ضبط سامان کی تفصیلات کی فہرست بھی مانگ لی ہے۔
دوسری جانب اس کیس کے مرکزی ملزم سابق فیسکو چئیرمین نے ضمانت قبل از گرفتاری کرالی،، تحسین اعوان اپنے وکیل کے ہمراہ ایڈیشنل سیشن جج اقبال ہرل کی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ اور عدالت میں ان کی پیشی کو خفیہ رکھا گیا تھا۔
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے گرفتار کیے گئے 149 ملکی و غیر ملکی ملزمان کا جسمانی ریمانڈ لیا ہوا ہے جن سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔