شہباز شریف حکومت میں وزارتِ اطلاعات و نشریات میں لوٹ مار کا کھیل کھل گیا وزیر اطلاعات اور ان کی وزارت منہ چھپاتی پھر رہی ہے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے کارروائی کا بائیکاٹ کردیا انہوں نے کہا کہ سپیکر اور وزیراعظم کے پاس جانا پڑا تو جائوں گا وزارت اطلاعات کے افسر خبر کو میڈیا میں نشر ہونے سے روکنے کے لئے منت سماجت کررہے ہیں
پولین بلوچ کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس
اراکین نے سرکاری ٹیلی ویژن کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا معاملہ اٹھا دیا۔
وزارت کی طرف سے درست اعدادوشمار نہ دئیے جانے اور کمیٹی کی ہدایات پر عملدرآمد نہ ہونے پر شدید احتجاج کرتے ہیں۔ رکن کمیٹی سحر کامران
چئیرمین کمیٹی کا کمیٹی کی ہدایات پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ۔
ہم وزارت کے رویے کی وجہ سے اجلاس جاری نہیں رکھ سکتے۔ چیئرمین کمیٹی
بریف رات ساڑھے گیارہ بجے دیا گیا ہم ابھی نہیں پڑھ سکتے۔ پولین بلوچ
مجھے اسپیکر اور وزیراعظم کے پاس جانا پڑا وہاں بھی جاؤں گا۔ چیئرمین کمیٹی
اس رویے کے زمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ رکن کمیٹی امین الحق
پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات اور وزارت اطلاعات و نشریات آمنے سامنے۔
قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا وزارت اطلاعات کے رویے پر سخت احتجاج
وزارت کے رویے پر قائمہ کمیٹی کا اجلاس احتجاجاً برخاست کر دیا گیا۔
مختصر اجلاس کے بعد کمیٹی اراکین کے ہمراہ چیئرمین کمیٹی پولین بلوچ کی صحافیوں سے گفتگو
ہم وزارت کے رویے پر وزیراعظم اور سپیکر کے سامنے احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ پولین بلوچ
ہم محض سرکاری ٹیلی ویژن کے ملازمین کی تنخواہوں کے متعلق اعداد و شمار مانگ رہے ہیں۔ پولین بلوچ
ہم وزارت سے کوئی ایٹمی فارمولا نہیں مانگ رہے۔ پولین بلوچ
ہم نے 19 تاریخ کو وزارت سے اعداد و شمار مانگے تھے۔ پولین بلوچ
ہمیں وزارت کی طرف سے گزشتہ سب ساڑھے گیارہ بجے بریف دیا گیا۔ پولین بلوچ
وزارت ہم سے اعدادوشمار چھپا رہی ہے۔ پولین بلوچ کا الزام