سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس چیئرپرسن پلوشہ خان نے وزیر شزہ فاطمہ کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار وزیر نے تسلیم کیا کہ PSDP فنڈز میں کٹوتیاں کی گئی ہیں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں پی ایس ڈی پی فنڈز، تعلیمی اصلاحات، سائبر سیکیورٹی، اور اعلیٰ تقرریوں کے معاملات زیر بحث آئے۔ چیئرپرسن سینیٹر پلوشہ خان نے وزارت آئی ٹی کے ترقیاتی منصوبوں، بریفنگ میں تضادات، اور کمیٹی اجلاسوں میں انٹرنیٹ مسائل پر سوالات اٹھائے۔ وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے فنڈز میں کٹوتی، آئی ٹی تعلیم کے فروغ اور نوجوانوں کو عالمی سرٹیفکیشن دینے کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل کی تقرری پر بھی بحث ہوئی۔

وl
سینیٹر پلوشہ خان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں پی ایس ڈی پی 2024-25 کے فنڈز کے استعمال اور وزارت آئی ٹی کے ترقیاتی منصوبوں پر غور کیا گیا۔ چیئرپرسن کمیٹی نے وزارت کی جانب سے فراہم کردہ بریف پیپرز اور سینیٹ پلاننگ کمیٹی کے خط میں تضاد پر تشویش کا اظہار کیا۔
سینیٹر افنان اللہ نے فنڈز میں کمی پر سوال اٹھایا تو وزیر شزہ فاطمہ نے وضاحت کی کہ مجموعی طور پر پی ایس ڈی پی فنڈز میں کٹوتیاں کی گئی ہیں۔
چیئرپرسن نے سینیٹ کمیٹی اجلاسوں میں انٹرنیٹ مسائل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت آئی ٹی کو یہ مسئلہ حل کروانا چاہیے۔وفاقی وزیر شزہ فاطمہ نے بتایا کہ قومی سطح پر نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ) پہلے ہی قائم ہو چکی ہے، اب صوبائی سطح پر بھی ٹیمیں تیار ہیں۔ وزیر آئی ٹی نے اعلان کیا کہ وفاقی حکومت آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو پرائمری تعلیم میں شامل کرنے جا رہی ہے اور نصاب میں اصلاحات کے لیے وزیر اعظم نے کمیٹی قائم کر دی ہے۔ شزہ فاطمہ نے واضح کیا کہ جن یونیورسٹیوں کے گریجویٹس کو نوکریاں نہیں ملتیں، ان کی کارکردگی کا احتساب ہونا چاہیے۔ ڈی جی انٹرنیشنل کوآرڈینیشن کی تقرری پر بھی اجلاس میں بحث ہوئی۔چیئرپرسن نے تقرری کو مشکوک قرار دیا، جب کہ شزہ فاطمہ نے شفاف عمل کا دعویٰ کیا اور کہا کہ اس پوسٹ کے لیے 1400 افراد نے اپلائی کیا، مگر میرٹ پر سلیکشن ہوا۔شزہ فاطمہ نے یہ بھی بتایا کہ رواں سال پانچ لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی سرٹیفکیشن دی جائے گی، اور گوگل و مائیکروسافٹ جیسی عالمی کمپنیاں اس میں معاونت کر رہی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں