خیبرپختونخوا اربوں کی بدعنوانی میں ڈوبا ہوا ہے ،، آڈٹ رپورٹ نے پی ٹی آئی حکومت کے سیاہ کارناموں کا کچا چٹھا کھول دیا ،صوبے میں بے قاعدہ اورغیرشفاف معاہدوں کے آٹھ کیسزمیں ایک سو سینتالیس ارب اٹھارہ کروڑروپے کی بے ضابطگیاں ہوئیں ، صحت ، تعلیم ، سیاحت ،تعمیرات خدمات فراہمی کے شعبوں میں بھی اربوں کی بدعنوانی ہوئی ،، اسلام آباد سے آصف نوید کی رپورٹ !!!
VO
خیبرپختونخوا میں مالی سال 2024/25 میں اربوں کی بے ضابطگیوں اورخوردبرد کا انکشاف ہوا ہے صوبے میں بے قاعدہ اورغیرشفاف معاہدوں کے آٹھ کیسزسامنے آئے جن میں 147 ارب 18 کروڑ روپے کی بے ضابطگیاں دیکھی گئیں ۔ تعمیرات کے شعبے کی بے قاعدگیوں کے 36 کیسزمیں 2 ارب 93 کروڑ80 لاکھ روپے کی مبینہ بے ضبطگیاں رپورٹ ہوئیں ، دیگربے ضابطگیوں کے 40 کیسزمیں 11ارب 64 کروڑسے روپے کی لین دین مشکوک رہی ۔۔
بجٹنگ میں بے قاعدہ اورجاری رقوم کے تین کیسزمیں 14 ارب 46 کروڑ 40 لاکھ کی بے ضابطگیاں رپورٹ ہوئیں ، خدمات کی عدم فراہمی سمیت دیگرمعاملات کے 7 کیسز میں 9 ارب 26 کروڑ 78لاکھ روپے کے بے ضابطگیاں سامنے آئیں ، غیرمجازاورغیرمنصفانہ اخراجات کے 23 کیسز 4 ارب 32 کروڑ 34 لاکھ روپے کی لین دین مشکوک رہی ۔۔ اراکین پارلیمان نے احتساب کا مطالبہ کر دیا ۔۔
SOTs ،،، تہمینہ دولتانہ،ڈاکٹرشاستہ ،،عقیل انجم
فرضی اخراجات اوردھوکہ دہی پرمبنی ادائیگیوں کے 22 کیسزرپورٹ ہوئے ،، بائیس کیسزمیں 98 کروڑ 28 لاکھ سے زائد کے فراڈ کیاگیا ۔۔ صحت ، تعلیم ، سیاحت اوردیگرشعبوں میں بدعنوانی ہوئی ۔۔
سرکاری رسیدوں کی عدم وصولی کے 50 کیسز میں 41 ارب 32 کروڑ 10 لاکھ جبکہ تنخواہوں اور الاؤنسزکی زائد ادائیگی کے17 کیسز میں 95 کروڑ سے زائد رقم مشکوک پائی گئی ۔۔