آزاد کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس رانا عبدالجبار نے دعوای کیا ہے پولیس نے فتنہ الخوارج کو آزاد کشمیر میں پیدا ہونے سے پہلے ہی ختم کردیا تین ماہ قبل آزاد کشمیر میں داخل ہونے والے 4 دہشت گرد پولیس ان کاونٹر میں ہلاک کردیے ہیں راولاکوٹ میں مارے گئے دہشت کا تعلق افغانستان میں ڈاکٹر عبدالروف اور غازی شہزاد سے ہے
سینٹرل پولیس آفس مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس رانا عبدالجبار نے کہا کہ راولاکوٹ حسین کوٹ کے مقام پر غار میں چھپے دہشت گرد آزاد کشمیر اور اسلام آباد میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہے تھے ۔ دہشت گردوں نے ہتھیار ڈالنے کے بجائے پولیس پر ہینڈ گرنیڈ پھینک کر 2 پولیس اہلکاروں کو شہید اور 5 اہلکاروں کو زخمی کردیا ۔آئی جی پی نے والدین اور اساتذہ سے اپیل کہ وہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور انھیں دہشت گردی کے نیٹ ورک کا حصہ بننے سے روکیں ۔انکا کنہا تھا کہ پولیس ان کاونٹر میں فتنہ الخوارج نیٹ ورک کا مقامی سرغنہ زرنوش اور اسکے ساتھی مارے گئے ہیں جن کا تعلق افغانستان میں موجود غازی شہزاد اور ڈاکٹر عبدالروف گروپ سے ہے اور انھیں بھارت کی سپورٹ حاصل ہے زرنوش نسیم ایک پولیس اہلکار سجاد ریشم کے قتل سمیت دیگر وارداتوں میں ملطوب تھا پولیس نے اپنی جانیں قربان کرکے آزاد کشمیر میں دہشت گردی کو نام بنادیا ہلاک کیئے گئے دیشت گردوں دو فدائی حملہ آور بھی شامل تھے مارے گئے دیشت گردوں نے خود کش جیکٹس بھی پہن رکھی تھیں ۔اس موقع پر مبینہ دہشت گردوں کے زیر استعمال اسلحہ بھی صحافیوں کو دکھایا ۔