گوجرہ۔ کوہلی میں ظلم کی تاریخ رقم چچا اور کزنوں کے ہاتھوں بنت ہوا تشدد سے قتل قاتلوں نے طبعی موت بنا کر دفن کر دیا

گوجرہ۔نواحی گاؤں 98 ج۔ب کوہلی میں ظلم کی تاریخ رقم چچا اور کزنوں کے ہاتھوں بنت ہوا تشدد سے قتل قاتلوں نے طبعی موت بنا کر دفن کر دیا مقتول نمرہ کا کل ایف ایس سی کا پیپر تھا قاتل باثر ہونے کی وجہ سے ابھی تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی

گوجرہ۔۔افسوس ناک وقوعہ تھانہ صدر کی حدود میں گاؤں 98 ج۔ب کوہلی میں 3 مئی کو پیش آیا یہاں ایف ایس سی کی طالبہ نمرہ کو اس کے چچا ماسٹر ارشاد اور دو کزنوں ماسٹر گلزار اور اللہ رکھا نے بد چلنی کے شبہ میں تشدد کا نشانہ بناکر قتل کر کے طبعی موت قرار دے کر دفن کر دیا گاؤں کے لوگوں نے چند دن بعد پوچھا کہ آپ نے یہ الزام لگا کر ظلم کیوں کیا جس پر چچا نے کہا کہ ہماری بیٹی تھی ہم نے مار دی تم جاؤ جو کرنا ہے کر لو گاؤں میں بات باہر نکلنے کر گاؤں کے سماجی کارکن نے ڈی پی او ٹوبہ عبادت نثار ہو اندراج مقدمہ کیلیے درخواست دے دی مگر تاحال پولیس نے کوئی کاروائی نہیں کی کیونکہ قاتل لوگ علاقے میں بااثر ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں