پولیس فورس کے لیے میڈیا پالیسی کے بعد سوشل میڈیا پالیسی بھی جاری کردی گئی۔پولیس فورس کے افسران واہلکار نجی اکاؤنٹس پر وردی والی تصویر، گاڑی اور بیجز سمیت پولیس کے متعلقہ کسی چیزکواستعمال نہیں کریں گے جبکہ ذاتی کسی بھی ڈیوائس میں سرکاری کاغذات اپلوڈ نہیں کرسکیں گے جو خلاف ورزی کریں گا پیکا ایکٹ کے تحت کاروائی ہوگی
AR
آئی جی پنجاب کا نیا حکم آ گیا پولیس افسران واہلکار خبردار ہوشیار ہو جائے آئی جی پنجاب نے سوشل میڈیا کے حوالے سے نئی پالیسی جاری کردی۔۔محکمہ کے متعلق سوشل میڈیا اکاونٹ پر مواد شئیر نہیں کیا جائے گاپرائیویٹ اکاونٹس پر تصاویر لگانے پر 155 سی کے تحت مقدمات درج ہونگے۔۔۔جو خلاف ورزی کریں گا پیکا ایکٹ کے تحت کاروائی ہوگی۔۔کوئی بھی محکمانہ پیپر ذاتی اکاونٹس پر شئیر نہیں کریں گے۔پالیسی کے مطابق آئی جی پنجاب یا اعلی رینک کے افسرکی اجازت کے بغیر اپلوڈ نہیں ہوگی۔۔
کسی بھی ملزم یا حساس کیسز کے مدعیان کے انٹرویوز بھی نہیں کروائے جائے گیں۔۔سوشل میڈیا پر ذاتی یا کاروباری پلیٹس فارمز کا حصہ نہیں ہونگے۔۔سوشل میڈیا پر پہلے سے لگی باوردی تصاویر ہٹانے کا حکم بھی دے دیاپولیس ملازمین کسی بھی حساس ادارے۔مذہبی اور سیاسی حوالے سے تفصیلات سوشل میڈیا پر شئیر نہیں کریں گے۔۔انٹی ریپ ایکٹ کے تحت زیادتی و بدفعلی کا شکار خواتین وبچوں کی شناخت میڈیا پر نشر نہیں کی جائے گی۔۔
خبردار ہوشیار۔۔۔
پولیس افسران واہلکارکے خلاف باوردی اپنے پرائیویٹ اکاونٹس پر تصاویر لگانے پر 155 سی کے تحت مقدمات درج ہونگے۔۔۔
ایسا مواد جو محکمہ کے متعلق ہو تو پرائیویٹ اکاونٹ پر شئیر کریں گے پیکا ایکٹ کے تحت کاروائی ہوگی۔۔پولیس حکام
آئی جی پنجاب نے سوشل میڈیا کے حوالے سے سابقہ پالیسیز منسوخ کرکے نئی پالیسی جاری کردی۔۔
پولیس افسران واہلکار کوئی بھی محکمانہ پیپر ذاتی اکاونٹس پر شئیر نہیں کریں گے۔۔پالیسی
افسران واہلکار سرکاری سوشل میڈیا پر آگاہی و عوامی سروس کے متعلقہ پوسٹس اپلوڈ کرسکیں گے۔۔پالیسی
کوئی بھی افسر واہلکار اپنے پرائیویٹ اکاونٹ پر پولیس یونیفارم میں تصاویر اپلوڈ نہیں کرے گا۔۔پالیسی
پولیس ملازمین کسی بھی حساس ادارے۔مذہبی اور سیاسی حوالے سے تفصیلات سوشل میڈیا پر شئیر نہیں کریں گے۔۔پالیسی
کوئی بھی پوسٹ آئی جی پنجاب یا اعلی رینک کے افسرکی اجازت کے بغیر اپلوڈ نہی ہوگی۔۔پالیسی
کسی بھی ملزم یا حساس کیسز کے مدعیان کے انٹرویوز بھی نہیں کروائے جائے گیں۔۔پالیسی
انٹی ریپ ایکٹ کے تحت زیادتی و بدفعلی کا شکار خواتین وبچوں کی شناخت میڈیا پر نشر نہیں کی جائے گی۔۔
کوئی بھی افسر یا اہلکار سوشل میڈیا پر ذاتی یا کاروباری پلیٹس فارمز کا حصہ نہیں ہونگے۔۔پالیسی
پولیس افسران واہلکاروں کو سوشل میڈیا پر پہلے سے لگی باوردی تصاویر ہٹانے کا حکم۔پولیس حکام
آئی جی پنجاب نے سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے تفصیلی سوشل میڈیا پالیسی جاری کردی