مشترکہ راستے میں پتھر پھینکنے سے منع کرنے پر مبینہ طور پر آئس کا نشہ کرنے والے نوجوان نے 80 سالہ برطانوی شہری اور اس کے دو جواں سال بیٹوں کو اندھا دھند فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا

اٹک
مشترکہ راستے میں پتھر پھینکنے سے منع کرنے پر مبینہ طور پر آئس کا نشہ کرنے والے نوجوان نے 80 سالہ برطانوی شہری اور اس کے دو جواں سال بیٹوں کو اندھا دھند فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا، تیسرا بیٹا ، قریبی عزیز اور اس کا ساڑھےتین سال کا معصوم بچہ فائرنگ کی زد میں آنے کے باوجود معجزانہ طور پر محفوظ رہے ، قاتل فرار ہونے میں کامیاب،آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا نوٹس، تفصیلات کے مطابق اٹک سے 30 کلومیٹر دور تھانہ رنگو کے گاؤں فورملی میں نوجوان زوہیب خان جو مشترکہ راستے پر دریائے سندھ سے نکلنے والے گول پتھر پھینک دیا کرتا تھا جس سے موٹر سائیکل پر اس راستے پر آنے والے ضعیف العمر 80 سالہ برطانوی شہری حاجی محمد الیاس خان اور ان کے بیٹے کئی مرتبہ موٹرسائیکل سلپ ہونے سے گرے وہ اکثر اسے پتھر پھینکنے سے منع کرتے تھے جو قاتل نے اپنے ڈیرے کے باہر رکھے ہوئے تھے تاہم وہ شرارت کے طور پر اکثر راستے میں پتھر پھینک دیا کرتا تھا اور حاجی محمد الیاس اور ان کے بیٹے وہ پتھر اٹھا کر دوبارہ واپس رکھ دیا کرتے تھے مبینہ طور پر آئس کا نشہ کرنے والےقاتل نے اسی پتھر پھینکنے سے منع کرنے پر سب سے پہلے نوجوان جنید خان کو پسٹل 30 بور سے فائرنگ کا نشانہ بنایا ، جنید خان نے بھاگ کر اپنی جان بچائی تاہم راستے میں درخت کی جڑیں جو زمین کے باہر تھیں اس میں اس کا پاؤں پھنس گیا اور قاتل نے آکر سات فائر کر کے جنید خان کو موت کے گھاٹ اتار دیا اسی دوران اس کا بھائی محمد بختیار خان بھی موقع پر پہنچا تو اسے بھی قاتل نے چھ فائر کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا اسی اثنا میں 80 سالہ برطانوی شہری حاجی محمد الیاس خان موٹرسائیکل پر آئے تو اس نے موٹر سائیکل پر ہی انہیں ایک فائر کا نشانہ بنا دیا جائے، تینوں جائے وقوعہ پر جاں بحق ہوگئے وقوعہ پر ان کے قریبی عزیز منصف خان موجود تھے جنہیں حاجی محمد الیاس خان نے آخری الفاظ ادا کر کے کہا کہ ان کے تیسرے بیٹے کو بچا لو جس پر وہ بھاگے اور سامنے سے آنے والے ان کی تیسرے بیٹے کو بھگا دیا اس پر قاتل مشتعل ہو گیا اور اس نے منصب خان اور ان کے ساڑھے تین سال کے بیٹے پر فائرنگ کی تاہم دونوں فائرنگ سے معجزانہ طور پر بچ گئے اور قاتل اسلحہ لہراتے ہوئے دریائے سندھ پار کر کے کے پی کے کی جانب فرار ہو گیا ، واقعہ کی اطلاع ملنے پر رنگو پولیس جائے وقوعہ پر پہنچیں اور تینوں نعشیں پوسٹمارٹم کیلئے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال حضرو منتقل کرکے مقدمہ قتل درج کر لیا ہے ۔دریں اثناء تھانہ رنگو کی حدود میں اراضی تنازعہ پر فائرنگ سےتہرے قتل کی واردات پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورنے سخت نوٹس لیتےہوئے آر پی اوراولپنڈی بابر سرفرازا لپا سے رپورٹ طلب کرلی ہے آئی جی پنجاب نے ڈی پی اواٹک ڈاکٹر سردار غیاث گل خان کو فائرنگ میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم بھی دیا اور کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں جائیں،ڈی پی او نے تہرے قتل کی المناک واردات پر پولیس کی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جنہوں نے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیئے ہیں،مقدمہ قتل درج کرکے ایف آئی آر کو سیل کر دیا گیا ہے میڈیا کی ٹیمیں جب جائے وقوعہ پر پہنچیں تو وہاں کوئی نہیں تھا اور قاتل کا پالتو کتا بار بار دروازے کے اندر آتا اور باہر جا رہا تھا جسے خوراک دینے والا کوئی نہیں تھا تہرے قتل کی اس واردات سے علاقے میں سخت خوف و ہراس پایا جاتا ہے مقتولین کے جنازے ایک ہی وقت میں اٹھائے گئے تو علاقے میں کہرام مچ گیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں