کرغزستان میں طلباء پر حملوں میں بہاولنگر کے 200 سے زائد میڈیکل کے طالب علم پھنس گئے ورثاء شدید پریشانی کا شکار

کرغزستان کے شہر بشکیک میں طلباء پر حملوں میں ضلع بہاولنگر کے دو سو سے زائد میڈیکل کے طالب علم بھی کرغزستان میں پھنس کر رہ گئے ہیں گئے متاثرہ طلباء کے ورثاء شدید پریشانی کا شکار ہو گئے اور حکومت سے بچوں کی بحفاظت واپسی کا مطالبہ کر دیا
ضلع بہاولنگر کے دو سو سے زائد میڈیکل طلباء بشکیک حملوں میں پھنس کر ہاسٹلز میں محصور ہوگئے بہاولنگر کے دو بہن بھائی بھی ان میں شامل ہیں بشکیک میں موجود ڈاکٹر رضوان نے بتایا ہمارے ساتھی ابھی تک ہوسٹل اور اپارٹمنٹس میں محصور ہیں رات درجنوں لوگوں نے ہاسٹلز میں طلباء اور طالبات پر شدید تشدد کیا.حملہ آوروں نے فرنیچر اور شیشتے توڑ دئیے طالبات کو یراسان کیا. حالات کشیدہ ہیں پولیس بھی حملے روکنے میں ناکام رہی انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت طیارے بھیج کر طلباء کو واپس لائے لوکل حکومت اور سیکیورٹی ادارے ہمیں تحفظ فراہم کریں.ہمیں دھمکیاں مل رہی ہیں کہ رات کو دوبارہ بڑا حملہ ہو گا.کرغزستان میں محصور طلباء کے ورثاء بھی شدید پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں اور حکومت سے طلباء کی بحفاظت واپسی کا مطالبہ کیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں