کرغیزستان میں مقامی افراد کے مصری طلبا کے ساتھ تصادم کے بعد پاکستانی سمیت تمام غیر ملکی طلبا پر حملے شروع 4 افراد ہلاک پاکستانی سفیر حسن ضیغم کرغز حکومت سے پاکستانی طلبا کی بحفاظت واپسی کے لیے رابطہ میں

کرغیزستان کے دارالحکومت بشکیک میں مقامی افراد کے مصری طلبا کے ساتھ تصادم کے بعد پاکستانی سمیت تمام غیر ملکی طلبا اورطالبات پر حملے شروع ہوگئے 4 افراد ہلاک ہوچکے ہیں کرغیزستان فسادات کی زد میں آگیا پاکستان سے میڈیکل کے طلبا مشکل میں پھنس گئے پاکستانی سفیر حسن ضیغم کرغز حکومت سے پاکستانی طلبا کی بحفاظت واپسی کے لیے رابطہ میں ہیں

جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے ایکس پر اطلاع دی ہے کہ اطلاعات کیمطابق کرغیزستان کے شہر بشکیک میں بڑے پیمانے پر پاکستانی طلباء اور انٹرنیشنل یونیورسٹیوں کے طلباء کے ہاسٹلز پر لوکل طلباء/عوام کی جانب سے حملے اور کئی غیر ملکی طلباء کے جان بحق اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں،لوکل پولیس حملوں کو روکنے میں مکمل ناکام ہے،ہنگامے بڑے پیمانے پر پھیل چکے ہیں طلباء کے ہاسٹلز اور گھروں کو توڑ کر حملے کئے جا رہے ہیں
حکومت پاکستان فوری طور پر پاکستان میں موجود کرغیزستان کے سفیر کو بلا کر بشکیک اور گرد ونواح میں پاکستان طلباء کو درپیش خطرات پر اپنی تشویش سے آگاہ کرے اور پاکستانی طلباء کی حفاظت کو یقینی بنائے درخواست کرے۔ صحافی شاہد میتلا نے دعوی کیا ہے کہ کرغز ریپبلک سےبہت خوفناک خبریں آرہی ہیں ،تقریبا10ہزارپاکستانی طلباء کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔کرغز کے مقامی لوگ پاکستانی طلباء پر حملہ آور ہیں،تین طلباء کے جانبحق ہونے کی اطلاعات ہیں،مزید بھی خطرےمیں ہیں۔دفترخارجہ اور پاکستانی حکام کو فی الفورطلباء کی حفاظت کےلئےانتظامات کرنےچاہئے۔ تجزیہ کار عادی رائے کا کہنا ہے کہ حکومت اور دفتر خارجہ فوری طور پر کرغزستان میں پاکستانی طلبا کی سیکیورٹی اور سلامتی یقینی بنائیں،طلبا اس وقت انتہائی خوفزدہ ھیں ان پر قاتلانہ حملے ھورھے ھیں. ایکس پر ایک صارف کا موقف ہے کہ بشکیک میں حالات انتہائی خراب ہیں، ہزاروں طالبعلم محصور،خوفزدہ ہیں سفیر ‎@hazaigham کی جانب سے ایمرجنسی رابطہ کے لیے دئیے گئے نمبرپرکوئی کال ہی ریسییو نہیں کر رہا ،سفیر کو مقامی انتظامیہ سے مسلسل رابطہ میں ریہنا چاہیے بلکہ پاکستان میں موجود کرغیز سفیر کو بھی طلب کیا جانا چاہیے لندن سے جیو کے بیورو چیف مرتضی علی شاہ کے مطابق بشکیک #کرغزستان میں مقامی لوگوں نے شہر میں بین الاقوامی طلباء پر حملہ کیا ہے۔ درجنوں پاکستانی طلباء زخمی ہیں، اور 4 ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ مقامی پولیس/فوجی دستے طلباء کی مدد نہیں کر رہے ہیں۔ پاکستانی طلباء نے حکومت پاکستان سے مدد کی درخواست کی۔ مقامی لوگوں کی مصری طالب علموں کے ساتھ لڑائی ہوئی لیکن انہوں نے بھورے نظر آنے والے ہر شخص پر حملہ کیا۔کسی پروپیگنڈے میں مت آئیں،پاکستانی وزارت خارجہ نے کرغزستان میں پاکستانی سفارت خانے کے ذریعے کرغزستان حکومت سے بات شروع کردی ھے اور جلد انشاءاللہ حالات نارمل ھونے کی طرف جائینگے،حکومت پاکستان کسی ایک اسٹوڈنٹ کو بھی اکیلا نہیں چھوڑے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں