کراچی کے عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ کیا گیا تو پورا ملک اہل کراچی کی پشت پر ہو گا،شاہراہ قائدین پر مارچ کے شرکاء سے سراج الحق کا خطاب

کراچی کے عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ کیا گیا تو پورا ملک اہل کراچی کی پشت پر ہو گا،شاہراہ قائدین پر مارچ کے شرکاء سے سراج الحق کا خطاب

امیر جماعت اسلامی پاکستا ن سراج الحق تحفظ کراچی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ15جون کو جماعت اسلامی کا میئر ضرور کامیاب ہو گا، ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر کراچی کے عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ کیا گیا تو پورا ملک اہل کراچی کی پشت پر ہو گا،ہم بتادینا چاہتے ہیں کہ بیلٹ باکس کی چوری تو کرسکتے ہیں کہ لیکن عوام کی رائے کو تبدیل نہیں کرسکتے، آصف علی زرداری کا دعویٰ ہے کہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، ہم آصف علی زرداری سے توقع رکھتے ہیں کہ سندھ کے آراوز اور الیکشن کمیشن کو جتنا استعمال کرسکتے تھے کرلیا لیکن اب کراچی میں عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کریں گے۔ آصف علی زرداری سندھ حکومت سے کہیں کہ کراچی میں جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کرے اور میئر کے انتخابات میں غیر جمہوری رویے کو ترک کرے، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی نے کراچی سے 9لاکھ ووٹ لیے ہیں اور پیپلز پارٹی نے 3لاکھ، اس لیے کراچی کے عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرنا جمہوریت کے خلاف ہے،کراچی میں پی ٹی آئی کے چیئر مینوں اور منتخب نمائندوں کی گرفتاری، پولیس اغواء اور جھوٹے مقدمات کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ صرف منتخب نمائندوں کی گرفتاری اور اغواء نہیں بلکہ پورے کراچی کے مینڈیٹ اور جمہورت کا اغواء ہے۔آج کراچی میں پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان مقابلہ نہیں بلکہ پیپلز پارٹی اور عوام کے درمیان ہے، جماعت اسلامی کا میئر ہی کراچی کو تعمیر و ترقی کی راہ پر ڈالے گا کیونکہ جماعت اسلامی کی قیادت اہل اور دیانت دار قیادت ہے، عوام نے جب بھی اعتماد کیا ہے ہم نے عوام کو مایوس نہیں کیا ہے۔ عبد الستار افغانی کے دور میں نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ کے دور میں کراچی میں اور جب صوبہ خیبر پختون خواہ میں موقع ملا تو ہم نے وہاں بھی عوام کی مثالی خدمت کی ہے، کراچی میں جماعت اسلامی کا میئر اپنے اختیارات و وسائل کو صرف اور صرف کراچی کے عوام کی فلاح و بہبود اور مسائل کے حل کے لیے استعمال کرے گا۔ جماعت اسلامی کا میئر آئے گا تو بلاتفریق رنگ و نسل سب کو ساتھ لے کر چلے گا۔ ہم کراچی کو بھی استنبول کی طرح عالم اسلام کا ترقیاتی شہر بنائیں گے۔ہم ایک آزاد، خوشحال اور اسلامی پاکستان بنانا چاہتے ہیں، ملک میں قومی اور جمہوری حکومتیں رہیں لیکن کسی نے بھی پاکستان کے عوام کے مسائل حل نہیں کیے، عوام ہر حکومت کے دور میں پریشان رہے، کراچی پورے ملک کی ماں ہے، اگر کراچی ترقی کرے گا تو ملک ترقی کرے گا، کراچی کے عوام اور تاجر خوشحال ہوں گے تو پورا ملک خوشحال ہو گا، بدقسمتی سے کراچی پر حکمرانی کرنے والوں نے کراچی کو تباہ و برباد کیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 15جون کو جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی واضح اکثریت سے ہمارا میئر ہر صورت میں بنے گا، سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کو عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے، عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارنے والے کا ناطقہ بند کر دیں گے۔پی ٹی آئی والوں کو میئر کے انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ گرفتاریاں کی جارہی ہیں، حکومتی جبر و تشدد اور غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے اس واضح فتح اور کامیابی کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے،پیپلز پارٹی والے پہلے بھی لوگوں کو اغواء کرتی تھی اور انتخابات میں حصہ لینے سے روکتی تھی، لاڑکانہ سے مولانا جان محمد عباسی کو اغواء کیا گیا اور آج بھی لوگوں کو اغوااور لاپتا کیا جا رہا ہے، آج پورا ملک اہل کراچی کے ساتھ ہے اور سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کی فسطائیت کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کیا جا رہا ہے، کراچی کے مینڈیٹ پر وڈیرے اور جاگیردار قبضہ کرنا چاہتے ہیں اور کراچی کو بھی وڈیروں اور جاگیرداروں کی کوئی اوطاق بنانا چاہتے ہیں۔
جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل امیر العظیم نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمن صرف کراچی نہیں پورے ملک کے عوام کی آنکھوں کا تارا ہیں، کراچی سے پشاور تک حافظ نعیم الرحمن کی حمایت کرنے والے موجود ہیں، آصف علی زرداری بھی سن لیں حافظ نعیم الرحمن کک بیک اور کرپشن کرنے والا نہیں بلکہ ایک دیانت دار اور عوام کی خدمت کرنے والا عوام کا حقیقی نمائندہ ہے، پیپلز پارٹی اپنی غیر جمہوری روش اور فسطائیت کو ترک کر کے کراچی میں جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کرے۔
امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی نے کہا کہ پاکستان ایک مقصد کے تحت اور اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے حاصل کیا گیا تھا، جماعت اسلامی ملک میں اسی نظام کے قیام کی جدو جہد کر رہی ہے، کراچی میں جماعت اسلامی کو جب بھی موقع ملا عوام کی خدمت کی ہے،
نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ اہل کراچی اپنے جمہوری حق کے دفاع کے لیے نکلے ہیں، سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی اہل کراچی کے مینڈیٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ کراچی کے مظلوم اپنے حق کی خاطر آج سڑکوں پر نکلے ہیں، آج کا عظیم الشان احتجاج کراچی کے عوام کی توانا آواز بن کر سامنے آیا ہے، حافظ نعیم الرحمن کراچی کے میئر منتخب ہونے جا رہے ہیں لیکن سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی عوام کی اس رائے اور مینڈیٹ پر شب خون ماررہی ہے اور کراچی پر بھی وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام اور سوچ مسلط کرنا چاہتی ہے۔
جے آئی یوتھ کراچی کے صدر ہاشم یوسف ابدالی نے کہا کہ جماعت اسلامی کے لوگ پیپلزپارٹی کے لیے لوہے کے چنے ثابت ہوں گے۔ پیپلزپارٹی جتنا چاہیے فسطائیت کا مظاہرہ کرلے فتح جماعت اسلامی ہی کی ہوگی۔ جماعت اسلامی 15 جون فتح سے ہمکنار ہوگی اور ان شاء اللہ مزار قائد پر فتح کا جشن منائیں گے۔

شاہراہ ِ قائدین پرتحفظ کراچی مارچ / جھلکیاں

جماعت اسلامی کراچی کے تحت سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی کی جانب سے کراچی کے مینڈیٹ پر قبضہ کرنے،غیر جمہوری و غیر آئینی ہتھکنڈوں،الیکشن کو یرغمال بنانے اور کراچی دشمن رویے و طرز عمل کے خلاف اتوار کو شاہراہ قائدین پر ہونے والے عظیم الشان اور تاریخی ”تحفظ کراچی مارچ“ میں سخت گرمی کے باوجودشہر بھر کے مرد و خواتین، نوجوان، بچے، بزرگ، تمام طبقات اور زبانیں بولنے والے، مختلف شعبہ ہائے زندگی اور مکاتب فکر سے وابستہ افراد بڑی تعداد میں شریک ہوئے،منتظمین کی جانب سے شہریوں کی بڑی تعداد کی شرکت کے پیش نظر بڑے پیمانے پر انتظامات کیے گئے تھے۔شاہراہ قائدین پر دونوں اطراف مارچ کے شرکاء موجود تھے ایک ٹریک مردوں کے لیے اور دوسرا ٹریک خواتین کے لیے مختص تھا۔خواتین کے ساتھ چھوٹے اور ننھے منے بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔ہزاروں شرکاء نے مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔مارچ کے شرکاء شہر بھر سے امراء اضلاع اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں جلوسوں اور ریلیوں کی شکل میں بسوں، سوزوکیوں،ٹرکوں،کاروں اور موٹر سائیکلوں پرشاہراہ فیصل پہنچے۔مارچ کا باقاعدہ آغاز قاری منصور کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔نعت رسول مقبول عبد الکلام نے پیش کی جبکہ محمد شاکر نے معرو ف و مقبول ترانہ”نکلا ہے کراچی نکلا ہے،حق لینے اپنا نکلا ہے“ پیش کیا۔محمد شاکر نے سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کی فسطائیت اور عوامی مینڈیٹ پر قبضے کے حوالے سے ایک نیا ترانہ ”گلی گلی میں مچ گیا شور، پکڑو پکڑو مینڈیٹ چور“ پیش کیا علاوہ ازیں مارچ کے دوران اسٹیج سے حقوق کراچی تحریک کے سلسلے میں مختلف ترانے اور نظمیں پیش کیے گئے مارچ کے دوران وقفے وقفے سے اسٹیج سے ڈاکٹر اسامہ رضی پرجوش نعرے لگواکر ماحول گرماتے رہے،جن میں یہ نعرے شامل تھے ”لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے گی،غنڈہ گردی کی سرکار نہیں چلے گی، نہیں چلے گی، ظلم کے نظام کو ہم نہیں مانتے، ظلمتوں کی شام کو ہم نہیں مانتے، جاگیردار سیاست میں سارا صوبہ آفت میں،جاگیردار حکومت میں سارا صوبہ آفت میں،حق دو کراچی کو، اب کے برس ہم اہل کراچی اپنا پورا حق لیں گے، تیز ہو تیز جدو جہد تیز ہو“شاہراہ قائدین پر سڑک کے دونوں طرف خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ استقبالیہ کیمپ لگے ہوئے تھے،جبکہ الخدمت کراچی کی جانب سے ایک طبی کیمپ اورموبائیل ڈسپنسریاں بھی موجود تھیں۔شاہراہ قائدین پر نورانی کباب ہاؤ س پر اسٹیج بنایا گیا تھا جہاں سے قائدین نے خطاب کیا۔ اسٹیج پر ایک بڑا بینرز لگا ہوا تھا اس پر”کراچی کے مینڈیٹ پر قبضہ نا منظور۔#karachirejectsfaccism“تحریر تھامارچ میں شاہراہ قائدین پر بڑے پیمانے پرساؤنڈ سسٹم کا انتظام کیا گیاتھا۔درمیانی فٹ پاتھ پر اور اطراف میں جماعت اسلامی کے جھنڈے، پیپلز پارٹی کی فسطائیت سندھ حکومت کے غیرقانونی و غیر آئینی ہتھکنڈوں،غیر جمہوری اور کراچی دشمن رویے و طرزِ عمل اور حقوق کراچی تحریک کے مطالبات پر مشتمل بینرز لگائے گئے تھے۔مارچ کی کوریج کے لیے قومی وبین الاقوامی پرنٹ والیکٹرانک میڈیا اور نیوز ایجنسیوں کے نمائندے فوٹو گرافر وں اور کمرہ مینوں کی بڑی تعداد اورDSNGگاڑیاں موجود تھیں،صحافیوں کے لیے پریس گیلری بنائی گئی تھی۔جبکہ سوشل میڈیا کا علیحدہ کیمپ بھی قائم کیا گیا تھامارچ کی فضائی کوریج کے لیے ڈرون کیمروں کا استعمال بھی کیا گیا،مارچ کے شرکاء نے شاہراہ قائدین پر ہی نماز عصر باجماعت ادا کی۔ سراج الحق، امیر العظیم،اسد اللہ بھٹو،محمد حسین محنتی،حافظ نعیم الرحمن کی اسٹیج آمد پر مارچ کے شرکاء نے پْر جوش نعروں سے استقبال کیا قائدین نے ہاتھ اْٹھا کر نعروں کا جواب دیا۔مارچ کی سیکورٹی کے لیے بڑی تعداد میں نوجوانوں کی ڈیوٹی لگائی گئی تھی۔قوت گویائی و سماعت سے محروم افراد نے بھی شرکت کی جن کے لیے اشاروں کے ذریعے پروگرام کی کارروائی پیش کی گئی۔مارچ میں جماعت اسلامی منارٹی ونگ کراچی کے صدر یونس سوہن ایڈوکیٹ کی قیادت میں اقلیتی برادری کے ایک بڑے وفد نے بھی شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں