سندھ حکومت سندھ کارڈ نہیں کھیل رہی سندھ حکومت ناانصافی پر احتجاج ضرور کرے گا : پیپلزپارٹی کے پانی معاہدے پر بھی اعتراضات ہیں، وزیر اطلاعات سندھ ناصر شاہ

ناصر علی شاہ کی پریس کانفرنس

سندھ حکومت نے پی ایس ڈی پی پر اعتراضات اٹھائے تھے

سندھ کو پی ایس ڈی پی کا مکمل حق نہیں ملتا

وفاق کہتا ہے صوبے اپنے لئے فنڈز کا بندوبست خود کرے

بے شک دیگر صوبوں کو پی ایس ڈی پی میں زیادہ فنڈز دے دیں

وفاق سندھ کو پی ایس ڈی پی کا اپنا حق ضرور دے
: سندھ حکومت سندھ کارڈ نہیں کھیل رہی

سندھ حکومت، پیپلزپارٹی پاکستان کارڈ کی بات کرتی ہے
: بلاول بھٹو کا ویژن پاکستان کا ویژن ہے

سندھ حکومت ناانصافی پر احتجاج ضرور کرے گا
: پیپلزپارٹی کے پانی معاہدے پر بھی اعتراضات ہیں،

اس پانی معاہدے پر بھی عملدرآمد نہیں ہو رہا،

کمی کے دوران پانی کی برابری کے بنیاد پر تقسیم ہونی چاہئے،

وفاقی وزراء پوائنٹ اسکورنگ کر کے الزامات لگا رہے ہیں،

وزارتیں بچانے کے لئے اٹھارویں ترمیم کو ریاست کے اندر ریاست قرار دے رہے ہیں،

جو تنقید کر رہی ہیں وہ اٹھارویں ترمیم کے وقت اسپیکر تھیں،
: ناصر علی شاہ ، وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ

سندھ حکومت کو پی ایس ڈی پی میں ہمارا حصہ نہیں دیا جارہا اور پھر کہا جاتا ہے کہ آپ این ایف سی سے ترقیاتی کام کروائیں

ایک طرف کہا جاتا ہے کہ سندھ 70 فیصد حصہ ڈالتا ہے مگر پی ایس ڈی پی میں حصہ کاٹ دیا جاتا ہے

ہم نہیں کہتے کہ آپ دیگر صوبوں کو فنڈز نہ دیں پورا پاکستان ہمارا ہے سب کو حق ملنا چاہیے

ہمیں کہا جاتا ہے کہ ہم سندھ کارڈ کھیلتے ہیں ایسا نہیں ہے، ہم کہتے ہیں سندھ کاٹ نہ کیا جائے

سندھ کے کچھ اضلاع میں پینے کا پانی تک نہیں ملتا

1991ء کے پانی معاہدے کا تذکرہ بہت ہوتا ہے مگر افسوس اس پر بھی عمل نہیں ہوتا

ارسا سمیت دیگر جگہوں پر شارٹیج ہوئیں تو ہمیں 50 فیصد جبکہ دیگر جگہوں پر صرف 15 فیصد اور 10 فیصد ہوئی

سندھ کے وفاقی وزرا صرف پانی کے معاملے پر پوائنٹ اسکورننگ کررہے ہیں

اس بات کا تذکرہ تک نہیں کرتے کہ سندھ کو پانی میں اس کا حصہ نہیں مل رہا ہے

وفاقی حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث بدین سمیت پورے ملک سے اپوزیشن اور پی ڈی ایم رہنما جیت گئے
: حکومت کی غلط پالیسیز سے مسائل جنم لے رہے ہیں

سندھ میں جی ڈی اے کو ضمنی انتخابات میں امیدواران نہیں ملے

سندھ حکومت کو میڈیا انڈسٹری کی مشکلات کا اندازہ ہے
: دعوئوں کے باوجود ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری یے

سندھ سمیت ملک بھر میں بدترین لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے

حکومت کی غلط پالیسیز کا خمیازہ عام آدمی بھگت رہا ہے

ملکی ترقی سے متعلق تمام حکومتی دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں

وفاق نے تاحال سندھ کو واجب الادا 87 بلین ادا نہیں کئے ہیں

وفاق کی عدم ادائیگی کے باعث سندھ کے ترقیاتی منصوبے رکے ہوئے ہیں
: ناصر شاہ

حکومت کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ عام آدمی کو بھگتنا پڑ رہا ہے

وفاق ریکوریز کا دعویٰ مگر پھر فنڈز کی مد میں سندھ کو واجب الادا 87 بلین نہیں دیئے گئے ؟ بتائیں پھر یہ دعویٰ کیوں؟
: فیصل واڈا کا کراچی سیٹ چھوڑنے ہر مشکور ہوں

فیصل واڈا کی سیٹ پر دوبارہ الیکشن کی صورت میں پی ٹی آئی ایکپوز ہوئی ہے
: تمام تر تنقید اور مسائل کے باوجود سندھ حکومت ڈیلیور کر رہی ہے

مراد علی شاہ نے زیادہ ترقیاتی سکیمیں ملنے پر عثمان بزدار کو مبارکباد دی
شعبہ صحت میں سب سے زیادہ سہولیات سندھ میں دستیاب ہیں

سندھ میں عام آدمی کو بہترین طبی
سہولیات مفت دستیاب ہیں

سندھ حکومت مائیکروفنانسنگ کے زریعے عام آدمی کو اپنے پیروں پر کھڑا کر رہی ہے
: کل ٹاک شو میں ہمارے ممبر کے ساتھ پی ٹی آئی ممبر کے رویہ کی مزمت کرتا ہوں

کرونا میں شہروں کی بندش پر ہم اعتراض نہیں کرتے

ہم نے کرونا وائرس کے باعث اقدامات کیے تو ہمیں تنقید کیا کہ معاشی قتل عام کیا

انہون نے لوگوں کو زندہ جلا کر بوری بند لاشیں دی

یہ ہم سے الگ صوبے کے تقاضا کرتے ہیں
[ ناصر شاہ

ہم نے وفاق کی طرف سے غیر منصفانہ سلوک کے باوجود علاج کی سہولیات فراہم کیں

ہم نے ترقیاتی کام ہر ممکن طور پر کروائے

سندھ انفراسٹرکچر کے نام سے کمپنی بناکر ان کو فنڈز دینے کی بات کی جارہی ہے

کیا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں ایسی کسی کمپنی کو فنڈز دیئے گئے؟ یا کوئی کمپنی بنائی گئی

اس حوالےسے سندھ کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا جارہا ہے؟

اسد عمر جیسا سنجیدہ وزیر بھی نالوں کے نام پر تنقید کا نشانہ بناتے ہیں حالانکہ یہ حقائق کے برعکس ہے

کل ایک پی ٹی آئی خاتون نے جو رویہ پیپلز پارٹی کے ایک رکن اسمبلی کے ساتھ کیا کیا اس کا کوئی جواز ہے ؟

کووڈ کے باعث اگر کہیں لاک ڈاؤن وفاق کرے تو ہم اس کی مخالفت نہیں کرتے

مگر جب ہم کووڈ سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے اقدام اٹھاتے ہیں تو تنقید کا نشانہ یہی سیاسی جماعت بنانا شروع کر دیتی ہے

ہمیں وہ لوگ شہری مسائل پر تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں جنہوں نے 12 مئی اور بلدیہ فیکٹری میں لوگوں کو زندہ جلا دیا

ان عزائم کے بعد پھر الگ صوبے کا مطالبہ شروع کردیتے ہیں
: پاکستان میں کاروبار اور احتجاج کا حق سب کو ہے

ملک میں بدمعاشی اور زیادتی کا حق کسی کو نہیں ہے

سندھ میں کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہو رہی

سندھ حکومت سے بحریہ ٹاؤن کے سامنے پرامن احتجاج کی اجازت لی گئی تھی

بدقسمتی سے کراچی احتجاج میں املاک کو نقصان اور توڑ پھوڑ کی گئی

بدقسمتی سے کراچی احتجاج میں بعض افراد نے ملک مخالف نعرے بازی کی

بحریہ ٹائون احتجاج میں الطاف حسین کی تصاویر اٹھائے افراد شریک تھے

ایم کیو ایم نے الطاف حسین کو چھوڑا نظریات نہیں چھوڑے

ایم کیو ایم والے مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہیں

ایم کیو ایم نے کے ایم سی، ڈی ایم سی، واٹر بورڈ جیسے ادارے تباہ کئے

سندھ حکومت نے کارکردگی کی بنیاد پر پی ٹی آئی کی چھوڑی سیٹیں جیتی ہیں

سندھ حکومت کبھی کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کرے گی

سندھ حکومت تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر زیادتی کرنے والوں کو نہیں چھوڑے گی
: سیاسی مخالفین پیپلزپارٹی پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں

پیپلزپارٹی سندھ کارڈ نہیں سندھ کے کاٹ کی بات کرتی ہے

پیپلزپارٹی چاہتی ہے سندھ کی کاٹ یا کٹوتیاں نہ کی جائیں

موجودہ وفاقی حکومت نے سندھ ک کوئی نیا منصوبہ نہیں دیا

ایم ایل ون سی پیک کا حصہ ہے

گرین لائن منصوبہ نوازشریف دور کا ہے

حکومتی دعوے سچے ہیں تو سندھ وفاق کو واجبات ادا کرے

ریکارڈ ریکوری کے وفاقی حکومت کے دعوے جھوٹے ہیں
بحریہ ٹاؤن واقعے پر تسلسل کے ساتھ صحافیوں کے سوالات

بحریہ ٹاؤن کی ہمیشہ پشت پناہی کا الزام پیپلز پارٹی پر لگایا گیا دوسری طرف اب بحریہ ٹاؤن پر حملے کا الزام بھی پی پی پر

احتجاج کا حق سب کو حاصل ہے مگر کسی کو بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی

کسی کے ساتھ سندھ میں ہم زیادتی نہیں ہونے دیں گے

انتظامیہ کو احتجاجی منتظمین نے کہا تھا کہ وہ پرامن احتجاج کرکے منتشر ہو جائیں گے

پھر سب نے دیکھا کہ سڑک کو بلاک کیا گیا، ریاست مخالف نعرے لگائے اور املاک کا نقصان پہنچایا گیا

احتجاج کرنے والوں نے الطاف حسین کی تصویریں اٹھاکر شامل تھے یہ ایک الارمنگ صورتحال ہے

آپ نے قائد چھوڑا ہے اب کو اس کی سوچ کو بھی چھوڑنا ہوگا

ایم کیو ایم کو خود کراچی کی عوام نے مسترد کردیا ہے

کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی اور کسی کی حق تلفی بھی نہیں ہوئی

روٹی، کپڑا اور مکان پر عملدرآمد صرف پاکستان پیپلز پارٹی کی کرتی ہے

محترمہ بینظیر بھٹو کے نام پر ہم نے غریبوں کو مفت گھر بناکر دیئے ہیں کیا کسی صوبے میں ایسی مثال ہے ؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں