قومی اسمبلی کی حکومتی یقین دہانیاں کی ذیلی کمیٹی نے نے انتباہ کیا ہے کہ اگر آئندہ اجلاس میں ایم ڈی پی ٹی وی نہ آئے تو انہیں پولیس کی مدد سے اجلاس میں حاضری کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزارتِ اطلاعات و نشریات کے ذیلی اداروں کے سربراہوں کی اجلاس میں عدمِ شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاید وہ کمیٹی کے اختیارات سے لا علم ہیں۔ ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر سائرہ بانو ، ایم این اے کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاس میں ہوا جس میں پاکستان ٹیلی ویژن، ریڈیو پاکستان اور ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے ان ملازمین جنہوں نے بجٹ سیشنز 19-2018 اور 20-2019 کے دوران قومی اسمبلی میں فرائض سرانجام دیئے تھے ان کو اعزازیہ کی ادائیگی کے معاملے پر غور کیا گیا۔ ذیلی کمیٹی نے کمیٹی کے احکامات پر عمل درآمد نہ کرتے ہوئے ملازمین کو اعزازیہ نہ دینے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ مجلسِ قائمہ کو بتایا گیا کہ پی ٹی وی کو تقریبا 700 ملین روپے پی ٹی وی کے صارفین سے بجلی کے بلوں کے ذریعے وصول ہوتے ہیں۔ مگر بار بار ہدایت کے باوجود گذشتہ تین سال سے پی ٹی وی مسلسل حکم عدولی کر رہا ہے، اور اسمبلی میں کیے گئے حکومتی اعلان اور اس کے بعد مجلسِ قائمہ کی طرف سے دی گئی بار بار کی ہدایات کے باوجود ملازمین کو اعزازیہ نہیں دیا گیا۔ مجلس قائمہ کو بتایا گیا کہ کمیٹی نے پہلے ہی ہدایات کر رکھی ہے کہ 15 ملازمین کو فی الفور اعزازیہ دیا جائے۔ مگر وہ بھی نہیں دیا گیا۔ چنانچہ مجلس قائمہ نے ہدایت کی کہ بجلی کے بلوں کے ذریعے جو رقم پی ٹی وی کو وصول ہوتی ہے وہ فی الفور وزارت خزانہ وصول کرنا شروع کر دے۔ اور حقدار ملازمین کو اعزازیہ دینے کے بعد بقیہ رقوم پی ٹی وی کو دی جائیں۔ مجلسِ قائمہ کی ذیلی کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایم ڈی، پی ٹی وی کو ذاتی طور پر مجلسِ قائمہ کے اجلاس میں آنے کا کہا گیا تھا مگر وہ نہیں آئے۔ چنانچہ ذیلی کمیٹی نے ہدایت کی کہ اگر آئندہ اجلاس میں ایم ڈی، پی ٹی وی ذاتی طور پر اجلاس میں نہ آئے تو انہیں پولیس کی مدد سے اجلاس میں حاضر کیا جائے گا۔
