پنجاب حکومت نے جڑانوالہ واقعہ کی فوری طور پر اعلیٰ سطح انکوائری کا حکم دے دیا

پنجاب حکومت نے جڑانوالہ واقعہ کی فوری طور پر اعلیٰ سطح انکوائری کا حکم دے دیا

ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کے اندر امن کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ قرآن پاک کی بے حرمتی، اور مسلمانوںکے جذبات کو مجروح کیا گیاجس کی تحقیقات جاری ہیں۔ملزموں کی گرفتاری کا حکم دے دیا گیا ہے۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑکا فیصل آباد کے علاقے جڑانوالہ میں پیش آنے والے واقعے کانوٹس
قانون کی خلاف ورزی کےمرتکب عناصرکے خلاف سخت ایکشن ہوگا:انوارالحق کاکڑ
مجرموں کو انصاف کےکٹہرے میں لانے کے لیےمتعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں:نگران وزیراعظم
یقین دلاتے ہیں کہ حکومت برابری کی بنیاد پراپنےتمام شہریوں کے ساتھ کھڑی ہے:انوارالحق کاکڑ
پولیس اور انتظامیہ کی بر وقت کارروائی کی وجہ سے مساجد سے یہ اعلان بھی کروایا گیاکہ انتظامیہ اس پر کارروائی کر رہی ہے ، لیکن قرآن کی بے حرمتی کی وجہ سے اشتعال بڑھ چکا تھا اور پانچ سے چھ ہزار کا مجمع مختلف ٹولیوں کی صورت میں جڑانوالہ کے مختلف علاقوں میں اکٹھا ہوا اور انہوں نے ایک اقلیت کی آبادیوں پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی۔ جس کو پولیس نے کئی جگہوں پر ناکام بنایا۔ کئی عمارتوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، جس کو بر وقت کارروائی کر کے روکا گیا۔

امن کمیٹی کو فوری طور پر متحرک کیا گیا۔ امن کمیٹی اور تمام جماعتوں کے ارکان نے اس واقعے کی مذمت کی۔ اور اس کے ساتھ ساتھ ےقین دہانی کرائی کہ کوئی بھی جماعت کسی بھی منیارٹی کی پراپرٹی کو نقصان پہنچانے کے حق میں نہیں ہے۔

لوگ مختلف ٹولیوں میں، مختلف جگہوںپر عیسائی آبادیوں پر حملہ آور ہونے کی کوشش کرتے رہے اور پولیس ان کو بچاتی رہی۔

پولیس اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے تمام حضرات نے اہم کردار ادا کیا۔ اس کی وجہ سے الحمد للہ کسی بھی جانی نقصان کی خبر نہیں آئی۔
پولیس نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے سو سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا، تمام ویڈیو فوٹیجز موجود ہیں۔

سائنٹفک طریقے کے ساتھ ان کی تفتیش جاری ہے۔ضلعی انتظامیہ نے رینجرز کو طلب کر لیاہے

پولیس کی بھاری نفری مختلف جگہوں پر موجود ہے۔اور اپنا کام کر رہی ہے۔

ضلعی انتظامیہ، امن کمیٹی اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کے امن کو ےقینی بنائے ہوئے ہے۔

پورے پنجاب میں ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کی میٹنگز کرلی گئی ہےں۔

دوپہر بارہ بجے ہی صوبے بھر کی امن کمیٹیوں کو بلوا کر تمام عبادت گاہوں پر اسکیورٹی لگا دی گئی۔

پولیس اور انتظامیہ اور امن کمیٹی کے تحرک کی وجہ سے الحمد اللہ امن و امان کا پورے صوبے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

حکومت پنجاب اور اس کے تمام ادارے متحرک ہیں۔ اور انشاءاللہ تعالیٰ حالات کو قابو میں رکھے ہوئے ہیں۔

کمشنر فیصل آباد،آر پی او فیصل آباد، ڈی سی فیصل آباد، اور سی پی او فیصل آباد تمام نفری کے ساتھ صبح سے موقع پر موجود ہیں ۔ آئی جی، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ اور مختلف انٹیلی جنس کے ادارے جڑانوالہ کے قریب موجود ہیں۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کا جڑانوالہ کا دورہ،

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور اور چیف سیکرٹری پنجاب نے حالات کا جائزہ لیا،

آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کی شہریوں، امن کمیٹی کے نمائندوں، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے افسران سے ملاقات،

ائی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب نے افسران کو امن و امان قائم رکھنے کے لئے ہدایات جاری کیں،

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی واقعات میں ملوث تمام افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا حکم،

آئی جی پنجاب کی تعینات پولیس افسران کو الرٹ ہو کر ڈیوٹی کی ہدایت،

ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ ذوالفقار حمید، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم شکیل احمد، پولیس اور انتظامیہ کے سینئر افسران ان کے ہمراہ تھے،


سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا جڑانوالہ میں چرچ کی بے حرمتی، مسیحیوں کے گھر جلانے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت

‎پاکستان مسیحی برادری کے ووٹ سے بنا تھا، ایسے محسنوں کے ساتھ یہ رویہ انتہائی قابل افسوس ہے

‎ مسیحی برادری نے پاکستان کی سلامتی اور دفاع کے لئے خون دیا ہے، ہم یہ قربانیاں اور وطن کی خدمت ہرگز نہیں بھول سکتے

قانون شکنوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے

‎ایسے اقدامات کی اسلام اجازت دیتا ہے نہ ہی آئین اور قانون

‎علماء اور مشائخ عظام قرآن و سنت کے منافی ایسے قابل نفرت اقدامات کی بھرپور مذمت کریں

‎پوری قوم کے لئے یہ واقعہ قابل مذمت، باعث افسوس اور باعث ندامت ہے

‎پنجاب حکومت نذر آتش کئے گئے چرچ اور گھروں کی بحالی کے اقدامات کرے

‎ایک بار پھر سانحہ 9 مئی کی یاد تازہ ہوگئی ہے، قوم کا سر شرم سے جھک گیا ہے
انٹرنیشنل انٹر فیتھ ہارمنی کونسل و پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور ردعمل میں مسیحی عبادت گاہوں، گھروں پر حملوں اور ان کے مقدسات کی توہین کی شدید مذمت کی ہے۔ علاقہ میں کشیدہ صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے ایک وفدانٹرنیشنل انٹر فیتھ ہارمنی کونسل و پاکستان علماء کونسل کے قائدین پر مشتمل جڑانوالہ بھیجنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ فیصل آباد کے نواحی علاقے جڑانوالہ میں مبینہ طور پر قرآن پاک کی بے حرمتی کا واقعہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔جس کے باعث علاقے میں مسلم مسیحی کشیدگی نے جنم لیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی بد بخت نے قرآن پاک کے اوراق شہید کئے تھے تو اسے قانون کے حوالے کرنا چاہئے تھا قانون اپنا راستہ خود بناتا، الزام ثابت ہونے پر ملزم کیفر کردار تک پہنچ جاتا لیکن اس واقعہ کی آڑ میں جس طرح مسیحی عبادت گاہوں پر حملے کئے گئے ان کی آبادیوں کو نشانہ بنایا گیا، ان کی صلیب کی توہین کی گئی یہ بھی قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے، یہ شریعت کا حکم ہے کہ مسلمانوں کی اکثریت والے ملک میں غیر مسلموں کا تحفظ کرنا مسلمانوں کی ذمہ داری ہے اسی طرح یہ ریاست کا بھی فرض ہے کہ وہ اپنے ملک کی اقلیتوں کی حفاظت کرے۔ انہوں نے کہاکہ جڑانوالہ میں کشیدہ صورتحال کو ختم کرنے کے لیے مقامی علماء کرام ، مسیحی رہنمااور انتظامیہ کوشاں ہے، پاکستان علماء کونسل و انٹرنیشنل انٹرفیتھ ہارمنی کونسل بھی ایک وفد جڑانوالہ بھیج رہی ہے جو مقامی انتظامیہ ، علماء کرام اور مسیحی رہنماؤں سے مل کر صورتحال کو بہتری کی طرف لانے میں اپنا کردار اداکرے گا۔ انہوں نے وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی سے مطالبہ کی ہے کہ فوری طور پر ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے جو تمام تر معاملات کی آزادنہ تحقیقات کرے اور جو مسیحی آباد ی کے نقصانات ہوئے ہیں ان کا ازالہ کیا جائے۔ جن لوگوں نے قرآن کریم کی بے حرمتی کی اور جن لوگوں نے ردعمل میں قانون ہاتھ میں لے کر مسیحی عبادت گاہوں ان کے مقدسات کی بے حرمتی کی ان کی آبادیوں پر حملے کئے ، جنہوں نے مساجد سے اعلانات کرکے جلتی پر تیل ڈالا ان سب کو عبرت کا نشان بنا دیا جائے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قیام امن کی ناقص صورت حال پر اظہار تشویش

جڑانوالہ میں مذہبی کشیدگی پر قابو پانے اور قیام امن کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلزپارٹی مذہبی ہم آہنگی اور تمام عقیدوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے تحفظ کی علمبردار ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری

جڑانوالہ سے موصول ہونے والی اشتعال سے متعلق خبریں پریشان کُن ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری

انتظامیہ جڑانوالہ میں امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لئے مؤثر کردار ادا کرے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
مریم نواز شریف کا جڑانوالہ واقعہ پر رد عمل

‏جڑانوالہ فیصل آباد میں ہونے والے پرتشدد واقعات کی پرزور مذمت کرتی ہوں۔ مذاہب اور مذہبی عبادت گاہوں پر حملےکسی طور بھی قابلِ قبول نہیں۔ پاکستانی ریاست اقلیتوں کو مساوی حقوق اور تحفظ فراہم کرنے کی پابند ہے۔ اشتعال انگیزی اور انتہا پسندی کسی کے حق میں نہیں۔ میرا پنجاب حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ اس مذموم کاروائی کے پیچھے تمام کرداروں کو کیفرِ کردار تک پہنچائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں