وینتیان(شِنہوا)لاؤس میں چائنہ جنرل چیمبر آف کامرس نے لاؤس کے دارالحکومت وینتیان میں اپنی 20 ویں سالگرہ منائی جس میں لاؤس اور چین کے درمیان دو دہائیوں پر محیط تعاون کو اجاگر کیا گیا اور مستقبل کے اشتراک کے لئے ایک وژن پیش کیا گیا۔
اس تقریب میں لاؤس کے نائب وزیراعظم سالیومسائے کوماسیتھ، لاؤس میں چینی سفیر فانگ ہونگ، لاؤس میں چائنہ جنرل چیمبر آف کامرس کے صدر شین شوئے چھن، سرکاری حکام، کاروباری نمائندوں اور دیگر معزز مہمانوں نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سالیومسائے نے لاؤس کی سماجی و اقتصادی ترقی میں چیمبر اور چینی کاروباری اداروں کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ لاؤ حکومت ماحول دوست معیشت، صاف توانائی، ڈیجیٹل معیشت، زرعی مصنوعات کی پروسیسنگ، سیاحت اور مینوفیکچرنگ جیسے شعبوں میں چینی کمپنیوں کی مسلسل سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاؤس اپنے کاروباری ماحول کو بہتر بنانا اور سرمایہ کاروں کے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ جاری رکھے گا۔
فانگ نے چیمبر کے اہم کردار کی تعریف کی جو وہ اراکین کی خدمت، حکومت اور کاروبار کے درمیان ہم آہنگی اور چین-لاؤس عملی تعاون کو آگے بڑھانے میں ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ختم ہونے والے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ(سی پی سی) کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے چوتھے اجلاس میں ملک کے 15 ویں 5 سالہ منصوبے (2026-2030) کے لئے سفارشات منظور کی گئی ہیں۔ اس مدت کے دوران چین جدیدیت کو فروغ دیتا رہے گا، اعلیٰ سطح پر کھلے پن کو بڑھائے گا اور اعلیٰ معیار کی بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو گہرا کرے گا جو لاؤس سمیت دیگر ممالک کے لئے نئے مواقع پیدا کرے گا۔
شین نے اپنےخطاب میں چیمبر کی دو دہائیوں کی خدمات کو اجاگر کیا جن میں ارکان کی خدمت، تعاون کا فروغ اور مشترکہ ترقی کا حصول شامل ہے اور چین-لاؤس تعلقات کے ارتقا کو اچھی پڑوسی دوستی سے ایک جامع سٹریٹجک شراکت داری تک بیان کیا۔
انہوں نے دو طرفہ تعاون کی گہرائی کو اجاگر کرنے والے اعداد و شمار بھی پیش کئے۔ لاؤس کی حکومت نے 927 چینی سرمایہ کاری منصوبوں کی منظوری دی ہے جس کی مجموعی مالیت 18 ارب امریکی ڈالر سے زائد ہے جس سے چین لاؤس میں سب سے بڑا غیر ملکی سرمایہ کار بن گیا ہے۔ جنوری سے ستمبر 2025 تک چین-لاؤس تجارت 6.968 ارب ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال کی نسبت 14.7 فیصد زائد ہے۔ پچھلے 5سال میں چینی کمپنیوں نے لاؤس میں سماجی فلاح و بہبود کی سرگرمیوں میں 50 لاکھ ڈالر سے زیادہ سرمایہ کاری کی، 30 سے زائد سکول قائم کئے اور 400 سے زیادہ پیشہ ورانہ تربیتی پروگرام چلائے۔
تقریب میں ایک دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی جس میں چینی کمپنیوں کی اقتصادی ترقی، سماجی فلاح و بہبوداور ماحولیاتی تحفظ میں شراکت کو اجاگر کیا گیا۔ چیمبر نے ایک رپورٹ بھی جاری کی جس میں لاؤس میں گزشتہ 20 سال میں چینی کمپنیوں کی سماجی ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور ماحول دوست ترقی کو فروغ دینے کی طویل مدتی کوششوں کا خلاصہ پیش کیا گیا۔
ایک دو لسانی چینی-انگریزی نصابی کتاب بھی متعارف کرائی گئی جس میں چینی سرمایہ کاری والی کمپنیوں اورچیمبر کے رکن اداروں کی مصنوعی ذہانت، فائیو جی کمیونیکیشنز اور خلائی انجینئرنگ جیسی ٹیکنالوجی میں کامیابیوں کو منظم انداز میں دکھایا گیا۔ اس میں لاؤس میں چینی کمپنیوں کے کامیاب کیسز بھی شامل ہیں تاکہ لاؤس کے نوجوان طلبہ کو جدید چین کے بارے میں بہتر فہم فراہم کیا جا سکے۔
تقریب میں چائنہ جنرل چیمبر آف کامرس لاؤس کے رکن اداروں کے ضابطہ اخلاق کنونشن کے دستخط کی تقریب بھی منعقد ہوئی۔
لاؤس میں دی چائنہ جنرل چیمبر آف کامرس ایک غیر ملکی چیمبر آف کامرس ہے جس کی نومبر 2005 میں لاؤس کے وزارت خارجہ نے باقاعدہ منظوری دی تھی۔ آج تک چیمبر کے ارکان کی تعداد چند درجن کمپنیوں سے بڑھ کر 100 سے زائد ہو گئی ہے جن میں 25 ذیلی چیمبرز اہم شعبوں جیسے توانائی، انفراسٹرکچر، مینوفیکچرنگ، زراعت، فِن ٹیک، اور ثقافتی سیاحت میں موجود ہیں۔