شکرگڑھ میں وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال کا بدھن میں جلسۂ عام سے خطاب، پی ٹی آئی حکومت اور “انتشاری ٹولے” پر کڑی تنقیدکرتے ہویے کہا کہ اناڑی کی سیاست نے ملک کو اندھیروں اورقرضوں میں دھکیلا حکومت کی اصلاحات اور مثبت ترقیاتی رجحان کو انٹرنیشل سطح پر سراہا جارہا ہے۔
۔
شکرگڑھ کے موضع بدھن میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسراحسن اقبال نےایک بڑے جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق پی ٹی آئی حکومت یعنی “انتشاری ٹولے” پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو انتشار، نفرت اور جھوٹ کی سیاست نے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ جلسہ گاہ میں عوام کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہون نے وزیر کی آمد پر پرجوش نعروں سے ان کا استقبال کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی دورِ حکومت کی غلط معاشی حکمتِ عملی نے ملک کو ریکارڈ قرضوں، مہنگائی اور غیر یقینی صورتِ حال سے دوچار کیا، جبکہ موجودہ حکومت ملک کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے مشکل مگر درست فیصلے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج معاشی اشاریوں میں بہتری اور بیرونی اعتماد کی بحالی حکومت کے مثبت اقدامات کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے حکومت کی جاری اصلاحات کو سراہتے ہوئے کہا کہ توانائی، سرمایہ کاری، برآمدات اور مالیاتی نظم و ضبط کے شعبوں میں جو اصلاحات کی گئی ہیں، ان کے اثرات مستقبل میں مزید نمایاں ہوں گے۔ ان کے مطابق “ہماری حکومت انتشار نہیں، اصلاحات، استحکام اور ترقی کی سیاست پر یقین رکھتی ہے۔” وفاقی وزیر نے علاقے میں ترقیاتی منصوبوں پر جاری کاموں پر کہا کہ کوالٹی پر کمپرومائز نہیں ہوگا ۔سڑکوں کی تعمیر و مرمت، زراعت کی جدید خطوط پر بہتری، تعلیمی سہولیات میں اضافہ اور نوجوانوں کے لیے ہنر مندی کے پروگرام مزید بہتر لائنگے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ علاقہ نارووال سے زیادہ ترقی کا حق رکھتا ہے اور ہم یہاں کے لوگوں کو محرومیوں سے نکالنے کے لیے عملی اقدامات کریں گے۔”احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک کو آگے بڑھانے کے لیے سیاسی استحکام، برداشت اور اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت گزر چکا جب بدگمانی اور جھوٹی بیانیہ سازی کے ذریعے قوم کو تقسیم کیا جاتا تھا۔ اب پاکستان ترقی، مثبت سوچ اور تعمیر کی طرف بڑھ رہا ہے۔
جلسے کے اختتام پر عوام نے حکومتی اقدامات اور وزیر کے اعلان کردہ منصوبوں پر اعتماد کا اظہار کیا اور خوشی کے نعرے لگا کر ان کا شکریہ ادا۔اسموقع ایم این اے انوار الحق چوہدری، ایم پی اے وسیم بٹ اور چیئرمین رانا وارث نے خطاب کیا۔