پاکستان کو اس کی سکہ بند ضمانت چاہیے کہ افغان سرزمین سے پاکستان پر در اندازی نہ ہو ترکیہ اور قطر کی مداخلت پر ہم مزاکرات پر دو بارہ آمادہ ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف

*وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو*

اسلام آباد:پاکستان کو اس کی سکہ بند ضمانت چاہیے کہ افغان سرزمین سے پاکستان پر در اندازی نہ ہو
ترکیہ اور قطر کی مداخلت پر ہم مزاکرات پر دو بارہ آمادہ ہوئے
ہمارا مرکزی مطالبہ یہ ہے کہ افغان حکومت کی پشت پناہی سے پاکستان کی سرزمین پر در اندازی نہ ہو
اس نقطے پر بات چیت تعطل کا شکار ہوئی تھی
اب موضوع اس پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے
*اب اس کے لیے 6 نومبر کو دوبارا ملیں گے*
ثالثوں کا اپنا ایک کردار ہے
ان کرداروں کا افغانستان پر بھی اثر ہے
*ان شاء اللہ جو ہمارا افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلق ہے اس کا تحفظ کریں گے*
رات کو یہی اتفاق پایا ہے کہ بات چیت جاری رکھی جائے گی
جنگ بندی اس بات پر ہوئی کہ گفتگو کے زریعے اس مسئلے کا حل نکالا جائے
ورکنگ گروپس طے پارہے ہیں
افغانستان پر دباؤ ہے
*پاکستان کے مؤقف کو روز اول سے تسلیم کیا جارہا ہے*
*ہم افغانستان ہے ساتھ تعلقات معمول کی مطابق تب ہی جاسکتے ہیں جب افغانستان ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد گروپس جو بلوچستان میں بھی آپریٹ کر رہے ہیں ان کی سرپرستی بھی چھوڑے*
میں گفت شنید میں شریک رہا ہوں ، میں پہلے بھی ڈی جی آئی ایس کے ہمراہ کابل گیا تھا
اس وقت بھی ہمارا یہ مطالبہ تھا اور انہوں نے کہا تھا ہم ان کو ری لوکیٹ کر دیتے ہیں اور آپ ہمیں 10 ارب روپے دیں تاکہ ہم ان کو وہاں جاکر بسادیں
نیٹو کے ساتھ جنگ بندی ہوئی تھی تب بھی دوحہ کے ذریعے ہوا تھا
قطر اور ترکیہ کے اثر و رسوخ میں کوئی شک نہیں
دونوں امن کی کوشش کر رہے ہیں

*نوٹ:* کچھ عناصر انڈین پراکسی طالبان کے حق میں گمراہ کن پروپیگنڈا مہم چلا رہے ہیں جن کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا اور نیچا دیکھانا ہے۔
آپریشن بنیان مرصوص کی شکست کا بدلہ لینے کے لیے انڈیا نے طالبان کو کرائے کے قاتل کے طور پر ہائر کیا جنہوں نے پاکستان پر حملے کیے۔۔ پاک افواج نے بھرپور جواب دے کر سازشی قاتل عناصر اور دہشتگردوں کو ان کی زبان میں جواب دیا ہے۔
پاکستانی فوج، پاکستانی عوام افغانستان کے عوام کے ساتھ ہیں یہ بات عام افغانی شہری بھی اچھی طرح جانتا ہے۔۔ جناب سراج الدین حقانی وزیرداخلہ افغانستان نے اس بات کو تسلیم کیا کہ کچھ عناصر(ٹی ٹی پی، بی ایل اے) پاکستان اور افغانستان کو لڑوانا چاہتے ہیں

افغانستان وفد کا یہ کہنا کہ ttp کے دھشت گرد اصل میں افغان سر زمین پہ پاکستانی پناہ گزین ھیں جواپنے گھروں میں پاکستان واپس جا رہے ھیں ۔ یہ کیسے پناہ گزین جو اپنے گھروں میں انتہائ تباہ کن اسلحہ سے مسلح ھو کر جارہے ھیں اور سڑکوں کے ذریعے بسوں ٹرک یا گاڑیوں پہ سوار نہیں جا رہے بلکہ چوروں کی طرح پہاڑوں میں دشوار گزار رستوں سے پاکستان میں داخل ھو رہے ھیں ۔ یہ تاویل ھی افغانستان کی نیت کے فتور خلوص سے عاری ھونے کا ثبوت ھے۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں