گھر والوں کا ڈر، 14 سالہ طوطو اور 13 سالہ مینا شادی کے لیے پاکستان سے بارڈر کراس کر کے بھارت پہنچ گئے
اسلام کوٹ — تھر کے علاقے اسلام کوٹ سے تعلق رکھنے والا کم عمر پریم جوڑا سرحد عبور کر کے بھارت کے علاقے کَچھ جا پہنچا۔ دونوں کی عمریں بالترتیب 14 سال (طوطو بھیل) اور 13 سال (مینا بھیل) بتائی جا رہی ہیں۔
ورثاء کے مطابق، دونوں گزشتہ روز گھر سے اچانک غائب ہو گئے تھے، جس کے بعد اہلِ خانہ نے جھانگرو تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ طوطو اور مینا کا خاندان گاؤں لسیو بھیل میں رہائش پذیر ہے، اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ جوڑا کلتھاریو چیک پوسٹ کے راستے سرحد عبور کر کے بھارت داخل ہوا۔
🇮🇳 بھارتی میڈیا کی تصدیق
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ جوڑا گجرات کے ضلع کَچھ کے رتن پار گاؤں میں واقع ایک سنگواری مندر میں پہنچا، جہاں سے انہیں مقامی پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق، دونوں نے بھارتی حکام کے سامنے بیان دیا کہ وہ ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور شادی کرنا چاہتے تھے، لیکن خاندانوں کی مخالفت کے باعث انہوں نے بھارت فرار ہونے کا فیصلہ کیا۔
🕊️ معصوم محبت یا غیر قانونی اقدام؟
پولیس حکام کے مطابق، بھارتی سرحد پار کرنے والے ان کم عمر پاکستانی شہریوں کو فی الحال تحویل میں لے کر تفتیشی ایجنسیوں کے حوالے کیا گیا ہے، جہاں ان کے بیانات قلم بند کیے جا رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر دونوں پر غیر قانونی داخلے کا مقدمہ درج ہوا تو انہیں فارنرز ایکٹ 1946 کے تحت مقدمے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، تاہم انسانی بنیادوں پر سفارتی رابطوں کے ذریعے انہیں پاکستان واپس بھیجنے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
💬 عوامی ردعمل
سوشل میڈیا پر یہ خبر تیزی سے وائرل ہو گئی ہے۔ صارفین نے تھر کی معصوم محبت کو سراہتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ غربت، جبر اور روایتوں کے بوجھ تلے نوجوان دلوں کی سچائی سرحدوں کے آر پار بھٹک رہی ہے۔
کئی صارفین نے یہ بھی لکھا کہ “جب محبت دل سے ہو تو ریت کے ٹیلے، سرحد کی باڑ یا بندوقیں بھی راستہ نہیں روک سکتیں۔”