نوجوانوں میں پب جی اور کمبیٹ گیمز کے باعث تشدد کا عنصر بڑھنے لگا ،پب جی گیم اور آن لائن کمبیٹ گیمز نے بدستور خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کو اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے اور
آئے روز صوبہ میں اس کے صارفین میں اضافہ ہورہا ہے ،جس سے نہ صرف ان کی تعلیم متاثر ہورہی ہے بلکہ گیم کے مضراثرات سے ان میں تشدد کا عنصر بھی بڑھنے لگا جس نے والدین کو تشویش میں مبتلا
کررکھاہے ،تاہم حکومت اس گیم کے اثرات سے نوجوان نسل کو بچانے کے لئے کسی طور پر سنجیدہ نہیں ہے ،والدین کا کہناہے کہ پب جی گیم کو عالمی سطح پر باقاعدہ بیماری تصور کی گئی ہے تاہم ملک بھر کی طرح خیبر
پختونخوا میں اس گیم کے صارفین میں نوجوانوں اور بچوں کی تعداد روز بروز اضافہ ہوتا جارہاہے جو والدین کے لئے درد سر بن گیا