اسلام آباد پریس کلب پر پولیس کا دھاوا: کراچی پریس کلب کی شدید مذمت

اسلام آباد پریس کلب پر پولیس کا دھاوا: کراچی پریس کلب کی شدید مذمت

صحافیوں پر تشدد، آزادیٔ صحافت پر حملہ قرار، اس قسم کے اقدامات ریاستی جبر کی عکاسی کرتے ہیں جو کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں، فاضل جمیلی/ سہیل افضل خان

کراچی: 02 اکتوبر 2025 :کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی، سیکریٹری سہیل افضل خان اور مجلسِ عاملہ نے اسلام آباد پریس کلب پر پولیس کے حملے اور صحافیوں پر ہونے والے بہیمانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس افسوسناک واقعے کو نہ صرف آزادی صحافت پر کھلا حملہ بلکہ جمہوری اقدار کو روندنے کے مترادف قرار دیا -کراچی پریس کلب سے جاری بیان میں کراچی پریس کلب کے عہدیداروں نے کہا کہ اس قسم کے اقدامات ریاستی جبر کی عکاسی کرتے ہیں، جو کسی بھی طور قابلِ قبول نہیں ہیں۔ انہوں نےکہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ صحافی برادری کو ریاستی اداروں کی جانب سے اس قدر سخت رویے کا سامنا کرنا پڑا ہو، مگر اسلام آباد جیسے حساس مقام پر پریس کلب کو نشانہ بنانا ملک میں میڈیا کے لیے خطرناک رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔ایک طرف حکومت آزادی صحافت کے تحفظ کے بلند و بانگ دعوے کرتی ہے اور دوسری جانب انہی اداروں کے اہلکار میڈیا کو دبانے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اس غیر جمہوری رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے فوری تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب اسلام آباد پریس کلب کے ساتھ کھڑا ہے اور اس واقعے پر خاموش نہیں بیٹھے گے اگر ملوث اہلکاروں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کی جائے یہ محض ایک کلب پر حملہ نہیں بلکہ صحافت کی اجتماعی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔ پریس کلب کسی ایک ادارے کی ملکیت نہیں بلکہ ملک بھر کے صحافیوں کا گھر ہے، اور اس پر حملہ تمام صحافی برادری پر حملہ ہے۔عینی شاہدین کے مطابق پولیس اہلکاروں نے خواتین صحافیوں کو بھی ہراساں کیا، جو ایک انتہائی افسوسناک پہلو ہے۔ اس رویے نے واضح کر دیا ہے کہ میڈیا کو طاقت کے ذریعے دبانے کی روش کو اپنایا جا رہا ہے کراچی پریس کلب نے اعلان کیاکہ اس واقعے کے خلاف ملک گیر سطح پر صحافتی برادری کے ساتھ مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے گی۔ کراچی پریس کلب کے عہدیداروں نے کہا کہ اگر حکومت نے واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہ کی توصحافی برادری سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو جائے گی۔ہم اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر قانونی اور جمہوری راستہ اختیار کریں گے، مگر کسی صورت دباؤ قبول نہیں کریں گے۔انہوں نےکہا کہ آزادی صحافت کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ ملوث اہلکاروں کو کڑی سزا دی جائے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات نہ ہوں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کو آزادی اظہار کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے، ورنہ اس کے منفی اثرات عالمی سطح پر بھی مرتب ہوں گے۔کراچی پریس کلب کے عہدیداروں نے کہا کہ اسلام آباد پریس کلب پر پولیس کا دھاوا اور صحافیوں پر تشدد محض ایک واقعہ نہیں بلکہ میڈیا کی آزادی اور جمہوریت پر کاری ضرب ہے۔
عبدالرحمن
0321-2115504
سیکرٹری پریس اینڈ انفارمیشن کمیٹی کراچی پریس کلب

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں