قومی احتساب بیورو میں کا 3 ماہ میں 3۔456 ارب روپے کی کرپشن کی رقوم ریکارڈ بازیابی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 29 .365 ارب روپے زیادہ ہے ۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کا عوامی مفاد کے تحفظ اور لوٹی گئی قومی دولت کی بازیابی کے لیے پختہ عزم کا اعادہ

قومی احتساب بیورو (نیب) نے قومی اثاثوں ، عوامی مفاد اورملکی خزانے سے لوٹی ہوئی رقوم کی بازیابی کے لیے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ سال 2025 کی دوسری سہ ماہی (اپریل تا جون ) میں نیب نے 3۔456 ارب روپے کی ریکارڈ بازیابی کی، جو کہ پہلی سہ ماہی میں کی گئی 01۔91 ارب روپے کی ریکوری کے مقابلے میں 29 .365 ارب روپے زیادہ ہے ۔

سال 2025 کی پہلی دو سہ ماہیوں میں مجموعی طور پر 31 .547 ارب روپے کی ریکوری کی گئی، جن میں سے 33 .532 ارب روپے مالیت کی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں ، وفاقی و صوبائی وزارتوں ، محکموں اور مالیاتی اداروں کے حوالے کی گئیں ۔

علاوہ ازیں ، عوام سے دھوکہ دہی کے مختلف مقدمات میں 12,611 متاثرین کو انکی لوٹی ھوئی رقوم واپس دلوائی گئی۔

گزشتہ دو برسوں کے دوران نیب نے مجموعی طور پر 73 .5854 ارب روپے (یعنی 5.854 کھرب روپے) کی ریکارڈ ریکوری کی، جو کہ نیب کے قیام سے اب تک کی گئی 08 .839 ارب روپے کی ریکوری کے مقابلے میں 700 فیصد زیادہ ہے ۔ یہ نمایاں کامیابی ملک بھر میں نیب کے افسران کی انتھک محنت اور دیانت داری کا مظہر ہے، جنہوں نے کرپٹ عناصر سے قومی دولت بازیاب کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ۔

2025 کی دوسری سہ ماہی میں نیب کی نمایاں کامیابیاں :

۔ نیب راولپنڈی نے اسلام آباد کے سیکٹر 11 -E میں واقع 51 کنال قیمتی سرکاری اراضی (29 ارب روپے مالیت) برآمد کر کے سی ڈی اے (CDA) کے حوالے کی ۔

۔ عوام سے دھوکہ دہی کے بڑے مقدمے (B4U) میں 3 ارب روپے کی رقم بازیاب کی گئی، جسے 17,214 متاثرین میں تقسیم کیا جائے گا، جبکہ موجودہ سہ ماہی میں مزید 4 ارب روپے کی وصولی متوقع ہے ۔

۔ بینکرز سٹی کیس میں 640 کنال 11 مرلہ قیمتی اراضی نیب کو منتقل کی گئی، جس کی آمدنی متاثرین میں تقسیم کی جائے گی ۔

۔ نیب سکھر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی 25 ارب روپے مالیت سے زائد کی زمین بازیاب کرائی ۔

۔ سندھ کے محکمہ تعلیم و خواندگی کی 127 کنال و 15 مرلہ اراضی، جس کی مالیت 160۔895 ملین روپے ہے، بھی بازیاب کرائی گئی ۔

۔ صرف جنگلات کی زمین کی مد میں جون 2025 کے اختتام تک 270 ۔384 ارب روپے کی ریکوری کی گئی، جس سے جنگلات کی کل برآمدگی 77 ۔1,487 ارب روپے ہو چکی ہے ۔

۔ نیب لاہور نے ایڈن کیس میں وصول شدہ 3.2 ارب روپے کی رقم 11,880 متاثرین میں تقسیم کی ۔

۔ پاک عرب ہاؤسنگ کیس میں 9 .3 ارب روپے مالیت کی 8 جائیدادیں ملزم کی جانب سے نیب کے حوالے کی گئیں ، جنہیں 2,500 متاثرین کو رقم کی صورت میں فراہم کیا جائے گا ۔

۔ ایلیٹ ٹاؤن ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں181 ۔2 ارب روپے کی پلی بارگین پر کارروائی جاری ہے، جس کے تحت 1,789 متاثرین کو ادائیگیاں کی جائیں گی ۔

نیب بدعنوانی سے حاصل شدہ دولت اور ریاستی اثاثوں کی مکمل بازیابی کے لیے پرعزم ہے ۔ اس وقت نیب تمام صوبوں کے ریونیو محکموں کے ساتھ مل کر اُن ریاستی اثاثوں کی واپسی کے لیے کوشاں ہے جو غیر قانونی طور پر قابض عناصر کے زیرِ قبضہ ہیں ۔ ابتدائی تخمینے کے مطابق تقریباً 5 ٹریلین روپے مالیت کی سرکاری زمین غیر قانونی قبضے میں ہے، جسے واپس لیا جائے گا ۔

نیب کی شفافیت، احتساب اور عدل پر مسلسل توجہ قوم سے کیے گئے اس وعدے کی تکمیل ہے کہ عوامی وسائل کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا اور متاثرہ شہریوں کو عملی فوائد فراہم کیے جائیں گے ۔ بیورو تمام متعلقہ فریقین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس قومی مشن میں نیب کا ساتھ دیں تاکہ شفافیت بحال ہو اور قانون کی حکمرانی قائم کی جا سکے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں