سابق وزیر اعظم،کنونیئر عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ عوام کی کسی کوپرواہ نہیں،حکومت کی پالیسی کو پیسہ بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہےملک میں چینی کی کھپت نہیں قلت ہے،اسکے باوجود 15فیصد چینی کو باہر بھیجنے کی اجازت دی گئی چینی کی قیمت بڑھنے سےعوام کے 6 سو ارب روپے مل مالکان کی جیب میں گئے،اس رقم سے پورا پاکستان چلتا ہے اپوزیشن لیڈر کو 30 سال کی سزاکے بعد کیا اب کوئی اس ملک میں آکر سرمایہ کاری کرے گا،جسکو پتہ ہے کہ ملک میں انصاف اور عدل کا نظام ختم ہو چکا ہے
*وی او*
راولپنڈی میں عوام پاکستان پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پورے ملک میں عوام پاکستان کا وجود موجود ہےاللہ کا کرم ہے کہ ایک جماعت کسی اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے نہیں عوام کی مدد سے وجود میں آئی ہےکوئی جماعت حق،اصول،مسائل کے حل،نوجوان کی بات کر رہی ہے،تو وہ عوام پاکستان ہے ہماری اسمبلیوں،سینٹ میں اکثریت ان لوگوں کی ہےجو پیسے دیکر ممبر بنے انھوں نے پیسے لگائے ان کرسیوں اور عہدوں پر بیٹھنے کے لئے لگائے شاہد خاقان عباسی نےحکومت کی چینی برآمداوردرآمدی پالیسی کو شدید ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تقریبا 60لاکھ ٹن چینی بنتی ہے،چینی کے مل مالکان کا تعلق سیاست سے ہے مل مالک چینی براہ راست آڑھتی کو بیچتا ہےملک میں چینی کی کھپت نہیں قلت ہے،اسکے باوجود 15فیصد چینی کو باہر بھیجنے کی اجازت دی گئی انھوں نے کہا کہ اگر آپ 7لاکھ ٹن کو ایک ہزار سے ضرب دیں تو یہ 6 ارب روپے بنتے ہیں،اگر یہ قیمت سو روپے بڑھی توعوام کے 6 سو ارب روپے مل مالکان کی جیب میں گئے،اس رقم سے پورا پاکستان چلتا ہے
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عوام کی کسی کہ پرواہ نہیں،حکومت کی پالیسی کو پیسہ بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے آج ٹھیکیدار سے پوچھیں رشوت کی شرح کیا ہےگزشتہ 8ماہ میں ایک فائدہ ہوا اب سفارش ختم ہو گئی،آپ پیسہ لگائیں کام ہو جائے گا
کیا ملک میں تعلیم، صحت،حکمرانی کا نظام بہتر ہوا ہے،ہر جگہ کرپشن کی شرح بڑھتی جا رہی ہے،عوام کو تکلیف کا سامنا ہے ملک کی اشرافیہ امیر سے امیر تر اور عوام غریب سے غریب تر ہوتی جا رہی ہے ہر وزیر ٹی وی پر بیٹھ کر وزیر اعظم کا دفاع کر رہا ہوتا ہے کہ وزیر اعظم کو چینی کی قیمت کا علم میں نہیں تھا،لیکن اب تو علم ہو گیا ہےآج ہر بڑی جماعت اقتدار میں ہے،کوئی وفاق تو کوئی صوبے میںانکے حالات تو بہتر ہو رہے ہوں گےلیکن پاکستان کے حالات بہتر نہیں ہو رہے۔سب سے زیادہ پاکستانی شہری ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں اور اس پر ہم خوش ہوتے ہیں۔حکمرانوں کو تکلیف ہونی چاہیئے تھی کہ نوجوان ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں جس ملک میں حکومت عوام کی مینڈیٹ سے نہ آئی ہو وہ ملک ترقی کر سکتا ہے ؟ کل بہت لوگوں کو سزا دی گئی،جس نے جرم کیا اسکوسزاملیچاہیئے،9مئی ایک سانحہ تھاانصاف کے بھی تقاضے ہوتے ہیں،جو ہو اور ہوتا ہوا نظر بھی آئےاگر آپ ملک کی قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کو 30سال کی سزا دیتے ہیں تو وہ مقدمہ ٹی وی پر چلانا چاہیئے تھا کیا اب کوئی اس ملک میں آکر سرمایہ کاری کرے گا،جسکو پتہ ہے کہ ملک میں انصاف اور عدل کا نظام ختم ہو چکا ہے ملک میں ہر خرابی کی وجہ قانون کی حکمرانی نہ ہونا ہےسیاست ایکدوسرے کو گالی دینے،نفرت اور دشمنی میں بدل گئی ہےوزیر انکو بنایا جاتا ہے کہ یہ گالی بہت اچھی دیتا ہےہم ملک کے مسائل اور انکاحل جانتےہیں،ہمارا تجربہ ہےہم نے ن لیگ کسی اصول کی بنیادپر چھوڑی،ہماری سیاست ووٹ کو عزت دو تھی،یعنی قانون اور آئین کی حکمرانی آپ کو محنت کرکے معیشت بہتر کرنا ہو گی تو قانون کی حکمرانی ہو گی ہمیں پورا یقین ہے کہ پاکستان میں فتح حق کی ہو گی
