وفاقی حکومت کے ادارے کے سربراہ چئیرمین پی اے آر سی کو گرفتار کرلیا گیا جب حکومت انہیں عہدے سے ہٹانے میں ناکام رہی

اسلام آباد ۔چئیرمین پی اے آر سی گرفتاری سے متعلق نئے انکشافات سامنے آگئے

چئیرمین کی گرفتاری عین اسوقت سامنے آئی جب چند روز بعد انکی مدت ملازمت میں توسیع ہونے والی تھی۔ذرائع کا دعوی

وزارت فوڈ سیکیورٹی کے وزیر اور وفاقی سیکریٹری چئیرمین کو عہدے سے ہٹانے کے لئے سرگرم تھے۔ذرائع

ذاتی عناد پر چئیرمین کے خلاف متعدد پٹیشنز بھی دائر ہوئیں تاہم اسلام ہائی کورٹ نے انہیں عہدے پر بحال رکھا ۔

ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے کل ہی مقدمہ درج کیا،اور چند گھنٹے بعد ہی چئیرمین کو گرفتار کرلیا ۔

چئیرمین ڈاکٹر جی ایم علی کو زرعی شعبے میں اعلی کارکردگی پر صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا ۔

مقدمے میں چئیرمین سمیت پی اے آر سی کے 19 سائنسدان اور اعلی افسر نامزد ہیں ۔

گزشتہ ماہ وفاقی وزیر نے چئیرمین آفس کو تالا لگا کر سیل کروایا تھا جسے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ڈی سیل کیا گیا تھا ۔

ڈاکٹر غلام محمد علی کو انکی خدمات کے اعتراف میں کورین حکومت نے سب سے اعلی صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا تھا

پبلک اکاونٹس کمیٹی نے چئئرمین کے خلاف بھرتیوں پر آڈٹ اعتراضات کو سیدھا ایف آئی اے کے سپرد کیا تھا ۔

چئیرمین کی گرفتاری کے لئے متعلقہ وزارت اور وزیر اعظم آفس سے ایف آئی اے پر شدید دباو ڈالا گیا۔ذرائع
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق

ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کی کاروائی

غیر قانونی بھرتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث 2 ملزمان گرفتار

گرفتار ملزمان میں غلام محمد علی اور اخلاق ملک شامل

گرفتار ملزم غلام محمد علی پی اے آر سی میں چئیرمین تعینات رہے ہیں

ملزم اخلاق احمد پ اے آر سی میں ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ رہے ہیں

ملزمان کو غیرقانونی بھرتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے

ملزمان نے پی اے آر سی کی 164 منظور شدہ آسامیوں پر 332 افراد کو غیر قانونی طریقہ سے بھرتی کیا

ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا

مقدمہ میں ملوث دیگر افسر و اہلکاروں کی گرفتاری کے لئے چھاپے جاری ہیں

ملزمان کو آج عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں