پاکستان میں نئی سٹیل مل کے منصوبے پر ماسکو میں وزیراعظم کےطارق فاطمی کے روسی نائب وزیراعظم سے مذاکرات ہارون اختر بھی موجود تھے

ماسکو میں وزیرِ اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور، سفیر سید طارق فاطمی، کی روس کے نائب وزیرِ اعظم سے ملاقات

ماسکو: وزیرِ اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سفیر سید طارق فاطمی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے روس کے نائب وزیرِ اعظم الیکسی اوورچک سے ماسکو میں ملاقات کی۔ وفد میں وزیرِ اعظم کے مشیر برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان بھی شامل تھے، جو پاکستان اسٹیل ملز منصوبے کے لیے فوکل پرسن بھی ہیں۔

ملاقات کے آغاز میں مشیر خارجہ سید طارق فاطمی نے پاکستان کی قیادت کی جانب سے روسی قیادت اور نائب وزیرِ اعظم اوورچک کے لیے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قیادت کی سطح پر خیرسگالی دونوں ممالک کے تعلقات میں مثبت پیش رفت کا باعث بن رہی ہے۔ ملاقات میں دونوں فریقین نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا، جن میں سیاسی، تجارتی، معاشی، توانائی، رابطہ کاری، صنعتی اور زرعی تعاون شامل تھے۔

طارق فاطمی نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے اور ان تعلقات کو مضبوط بنانا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح ہے۔ انہوں نے روس کو بین الاقوامی سطح پر ایک “استحکام پیدا کرنے والا” فریق قرار دیا۔

ملاقات کے دوران ہارون اختر خان نے پاکستان اسٹیل ملز کے نئے منصوبے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ روس کے ساتھ پاکستان کے تاریخی تعلقات کا ایک علامتی منصوبہ بن سکتا ہے، جو مستقبل میں شراکت داری کا سنگِ میل ہوگا۔ انہوں نے پاکستان کی سرمایہ کاری دوست صنعتی پالیسی پر بھی روشنی ڈالی، جس کے نتیجے میں موجودہ حکومت نے معاشی استحکام حاصل کیا ہے۔

روسی نائب وزیرِ اعظم اوورچک، جن کے ہمراہ کئی اہم وزراء بھی موجود تھے، نے ستمبر 2024 میں اپنے دورہ پاکستان اور اکتوبر 2024 میں وزیرِ اعظم شہباز شریف سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات کا ذکر کیا۔ انہوں نے پاکستان اور روس کو “قدرتی اتحادی” قرار دیا اور کہا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن پاکستان کو خطے میں معیشت اور توانائی کی ترقی میں ایک اہم شراکت دار سمجھتے ہیں۔

نائب وزیرِ اعظم اوورچک نے ازبکستان، پاکستان اور روس کے درمیان مجوزہ ریلوے رابطے، اور اگست 2025 میں پاکستان اور روس کے درمیان پائلٹ کارگو ٹرین کے آغاز جیسے منصوبوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

ملاقات میں جنوبی ایشیا، افغانستان اور مشرق وسطیٰ کی علاقائی صورتحال کے علاوہ عالمی فورمز پر پاکستان اور روس کے درمیان تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

روسی نائب وزیرِ اعظم نے پاکستانی وفد کے دورے کو سراہتے ہوئے کہا کہ صدر پیوٹن پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صدر پیوٹن وزیرِ اعظم شہباز شریف سے اگست کے آخر میں چین کے شہر تیانجن میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کے منتظر ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں