ایبٹ آباد میں ظلم و ذیادتی کی انتہا معصوم کلی چودہ سالہ گھریلو ملازمہ جنسی ذیادتی و تشدد کے بعد قتل سول سوسائٹی و لواحقین سراپا احتجاج
ایبٹ آباد کے تھانہ میرپور کی حدود حبیب اللہ کالونی میں 14 سالہ اقراء سات ماہ سے ملزم حارث کے گھر ملازمہ تھی جس کوجنسی ذیادتی وتشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا جو دم توڑ گی جس کی تدفین اوررسم قل آبائی گاوں سمندر کھٹہ میں ادا کر دی گی ہے اس واقعہ پر ہر آنکھ اشکبار ہے
مقتول اقراء کےوالد کا کہنا ہے کہ تین سال سے میری بچی ماں کے ساتھ تھی مجھے نہیں معلوم کہا ں ہے میں ڈھونڈتا رھا جب ملی تو مردہ حالت میں جس پر بہت ظلم کیا گیا
مرحومہ اقراء کے دادا کا کہنا ہے کہ ہم غریب لوگ ہیں ہماری بچی پر ظلم کی انتہا کرکے قتل کیا گیا ہمیں انصاف دلایا جائے
ڈی ایم ایس ڈاکٹر راحیل کا کہنا ہے کہ بچی سے جنسی ذیادتی اور تشدد ہوتا رہا کھانا بھی نہیں دیاجاتا رہا جس وجہ سے بہت ذیادہ کمزور تھی
بچی کا ڈی ایچ کیو کے ریپ سنٹر میں پوسٹ مارٹم کرکے نعش والد کے حوالے کر دی گئی
ڈی ایس پی سراج احمد کا کہنا ہے ملزم والدین کے ساتھ رہتا ہے ملزم حارث کی عمر 31 سال ہے جس کو گرفتار کرکے 6 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیاہے
ملزم حارث سے تحقیقات جاری ہے سول سوسائٹی اور لواحقین اقراء کو انصاف کی فراہمی کے لیے سراپا احتجاج ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ کیا ہمارا نظام معصوم اقراء کو انصاف دلا کر پائے گا