اٹک جیل میں قیدیوں پر تشدد کا معاملہ مبینہ تشدد کی فوٹہج منظر عام پر آگئی۔۔۔۔۔۔
نیوزاپڈیٹ
ڈسڑکٹ جیل اٹک میں انتظامی افسران کی نگرانی میں قیدیوں پر تشدد کے معاملے پر سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل عارف شہباز کو عہدے سےہٹاتے ہوئے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ سمیت پانچ افسران اور اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔
ڈسڑکٹ جیل اٹک میں انتظامی افسران کی موجودگی اور نگرانی میں جیل میں اسیران کو دوسرے قیدیوں سے بدترین طریقے سے تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام اور ویڈیو سامنے آنے پر آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر نے نوٹس لیے لیا۔
آئی جی جیل خانہ جات پنجاب فاروق نذیر نے جیل میں قیدیوں پر تشدد کی وجوہات معلوم کرنے، جیل کے اندر سیکیورٹی کے باوجود ریکارڈ ڈیوائس کیسے پہنچی اور ویڈیو کیسے بنائی گئی جیسی وجوہات سے متعلق حقائق سامنے لانے کے لیے ڈی آئی جی جیل راولپنڈی ریجن رانا عبدالرؤف کو انکوائری افسر مقرر کیا۔
انکوائری افسر نے انکوائری کے بعد رپورٹ آئی جی جیل پنجاب کو ارسال کی اور آئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے ہوم ڈپارٹمنٹ پنجاب کو تمام تر صورت حال سے آگاہ کیا۔
بعد ازاں ابتدائی انکوائری کی روشنی ہوم ڈپارٹمنٹ پنجاب نے سخت ایکشن لیتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ ڈسڑکٹ جیل اٹک عارف شہباز کو عہدے سے ہٹا کر آئی جی پریژن آفس ل
اٹک جیل میں مبینہ تشدد کی فوٹیج منظر عام پر آنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیل کا عملہ قیدی پر قیدی سے تشدد کروا رہا ہےجیل کے اہلکار و افسران نے قیدی کو پکڑ رکھا ہےمحکمہ داخلہ پنجاب کا سخت ایکشن لیااعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی جیل میں ریکارڈنگ ڈیوائس کیسے گئی انکوائری شروع کردی
آئی جی جیل خانہ جات کا زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے گریڈ 17 کا ڈپٹی سپر یٹینڈنٹ اٹک جیل صمد حسین اسسٹنٹ سپریڈینڈنٹ اٹک جیل مشتاق چیف وارڈر محمد رفیق ٫ہیڈ وارڈر ذولفقار اور وارڈر محمد ایوب کو بھی معطل کردیا گیا