آسٹریلیا اور پاکستان کے لوگوں کے بیچ دوستی کا جشن

آسٹریلیا اور پاکستان کے لوگوں کے بیچ دوستی کا جشن

آسٹریلوی ہائی کمیشن نے اسلام آباد میں ایک رنگ برنگی تقریب کے ساتھ آسٹریلیا ڈے منایا، جس میں آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان دوستی اور لوگوں کے آپس کے رشتوں کو جوش و خروش سے منایا گیا۔

اس سال کی تقریب بہت خاص تھی، کیونکہ اس میں ایسی چیزیں دکھائی گئیں جو دونوں ملکوں کی ثقافتوں کو جوڑتی ہیں—ٹَرک آرٹ میں کینگرو، باغ میں گونجتی آسٹریلیا کے مقامی پرندوں کی آوازیں، اور بڑی بڑی اسکرینوں پر آسٹریلیا کی چھ ریاستوں اور دو علاقوں کی خوبصورتی دکھائی گئی۔

ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے اپنے خطاب میں کہا:
یہ رشتہ لوگوں کی وجہ سے چلتا ہے۔
بلوچ اونٹ بان، جنہوں نے آسٹریلیا کے دور دراز علاقوں کو آباد کرنے میں مدد کی، سے لے کر اُن ایک لاکھ سے زیادہ پاکستانیوں تک جو اب آسٹریلیا میں رہتے ہیں، اور وہ بیس ہزار طلبہ جو آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں—یہ سب رشتے زندہ ہیں، بڑھ رہے ہیں، اور دل سے جُڑے ہوئے ہیں۔

مسٹر ہاکنز نے کہا:
ہماری دوستی مل کر کام کرنے اور ایک جیسے تجربات سے بنی ہے—سائنسدان جو بنجر زمین کو قابل کاشت بناتے ہیں، خواتین جو کرکٹ اور دیگر کھیلوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں، اور آسٹریلی سے پڑھ کے آنے والے وہ طالب علم جو اب پاکستان کا مستقبل سنوار رہے ہیں۔ یہ دوستی امید، تعلق اور ایک بہتر کل کا وعدہ ہے۔

ہائی کمشنر نے بتایا کہ آسٹریلیا اور پاکستان چالیس سال سے زیادہ عرصے سے زراعت اور پانی جیسے اہم شعبوں میں ایک ساتھ کام کر رہے ہیں، اور ہماری دفاعی دوستی بھی پرانی ہے۔ آسٹریلیا آج بھی پاکستان میں تعلیم، موسم کی تبدیلیوں سے نمٹنے، اور حقوق نسواں کے لیے ہر سطح پر لوگوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ عام لوگ اس سے مستفید ہوں۔

یہ دوستی صرف حکومتوں کی نہیں، بلکہ عام لوگوں کے دل سے دل کے رشتے کی کہانی ہے۔ اور یہ ہر دن مزید مضبوط ہو رہی ہے، ہاکنز نے آخر میں کہا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں