بورے والا بار میں چیمبرز کی تعمیر کے لئے سرکاری جگہ پر غنڈے وکلا کی قبضہ کے کوشش وکلاء کا پولیس و سول انتطامیہ سے تصادم لاٹھی چارج، ہوائی فائرنگ

بورے والا بار میں چیمبرز کی تعمیر کے لئے سرکاری جگہ پر قبضہ کے کوشش میں وکلاء کا پولیس و سول انتطامیہ سے تصادم کا، واقعہ،تشدد، لاٹھی چارج، ہوائی فائرنگ متعدد وکلاء اور پولیس اہلکار زخمی، صدر بار سمیت 18وکلاء گرفتار، پولیس اور تحصیلدار کی مدعیت میں دہشت گردی اور اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج، وکلاء تنظیموں نے بھی ہنگامی اجلاس طلب کرلئے،معاملہ طول پکڑ گیا

بورے والا بار کے وکلاء کی جانب سے گزشتہ شام سرکاری جگہ پرچیمبرز تعمیر کرنے کی کوشش کو پولیس اور سول انتظامیہ نے ناکام بناتے ہوئے لاٹھی چارج، ہوائی فائرنگ، تشدد کے بعد صدر بار وقاص نذیر سمیت 18وکلاء کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا پولیس اور وکلاء تنظیموں کے مابین رات گئے ہونے والے مزاکرات نا کام ہوگئے تھے جس کے بعد پولیس نے تحصیلدار محمد عمران اور ایس ایچ او ماڈل ٹاون کی مدعیت میں صدر و سیکرٹری بار سمیت 21 نامزد اور 200 نامعلوم وکلاء کے خلاف دہشت گردی، اقدام قتل، سرکاری املاک کو نقصان، قبضہ کی کوشش سمیت دیگر دفعات کے تحت دو الگ الگ مقدمات درج کرلئے گئے پولیس کے اس اقدام کے خلاف رات گئے ملتان ہائی کورٹ بار اور ضلع وہاڑی کی تمار بارز کے عہدیداران نے ہنگامی اجلاس میں گرفتار وکلاء کی رہائی کے لئے آج صبح تک کی ڈیڈ لائن دی تھی اب ڈیڈ لائن ختم ہونے پر بار روم میں وکلاء تنظیموں کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں ممکنہ طور پرملتان ہائی کورٹ بار، پنجاب بار اور ڈسٹرکٹ بار کے نمائندوں سمیت وکلاء کی شرکت متوقع ہے
پریس ریلیز

وہاڑی ( ) ضلعی انتظامیہ وہاڑی کے ترجمان کے مطابق صدر تحصیل بار بورے والا کی جانب سے سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی. ریونیو افسر کے لیے نامزد ایک مکان جو کہ اس وقت سول جج کے ریڈر کے لیے مختص ہے اور صوبائی حکومت کی ملکیت ہے، صدر تحصیل بار بورے والا نے 100 وکلاء اور 200 دیگر افراد کے ساتھ آج شام 5 بجے غیر قانونی طور پر مسمار کر دیا۔ وہ سرکاری زمین پر غیر قانونی طور پر چیمبرز بنانے کے لیے تعمیراتی سامان لائے تھے۔ محکمہ ریونیو اور پولیس نے مشترکہ طور پر وکلاء کے ہجوم کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے سرکاری اراضی واگزار کرائی ہے۔ تعمیراتی سامان ضبط کر لیا گیا ہے۔ کارروائی کے دوران 3 پولیس اہلکار زخمی اور صدر بار اور جنرل سیکرٹری بار سمیت 11 وکلاء کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس اور محکمہ ریونیو جائے وقوعہ پر موجود ہے تاکہ مزید کسی بھی قسم کی دخل اندازی کو روکا جا سکے۔ اس جگہ پر دیوار کی تعمیر نو بھی کی جا رہی ہے۔ ایف آئی آر کے اندراج کے لیے مقامی تھانے میں استغاثہ بھی جمع کرایا گیا ہے۔ قبل ازیں بھی ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے لیے مختص سرکاری اراضی کے ایک حصے پر قبضے کی کوشش کی گئی تھی۔ تحصیل انتظامیہ نے اس سرکاری اراضی کو بچانے کے لیے دیواریں تعمیر کی تھیں۔
آج سیشن جج وہاڑی اور ایڈیشنل سیشن جج بورے والا سے بار ممبران کو غیر قانونی کارروائی سے باز رکھنے کے لیے رابطہ کیا گیا تاہم وہ پھر بھی غیر قانونی کارروائی کرتے رہے۔ انہیں یہ سرکاری زمین کبھی بھی چیمبرز کی تعمیر کے لیے الاٹ نہیں کی گئی۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر سرکاری اراضی پر قبضہ کیا اور ریاستی رٹ کو چیلنج کیا، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے.
*بورےوالا بار کے وکلاء پر تھانہ ماڈل ٹاؤن میں دو مقدمات درج*

*مقدمے میں دہشتگردی،چوری اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سمیت دیگر مختلف دفعات بھی شامل*

*مقدمات میں صدر بار بورے والا وقاص چھینہ،جنرل سیکریڑی بار شفیق الزمان گھمن سمیت 21 نامزد وکلاء شامل ہیں*

بورے والا
بار کے وکلاء کی اولڈ تحصیلدار ہاوس پر چیمبرز کی تعمیر کے لئے قبضہ کی کوشش ناکام انتظامیہ پولیس اور مشتعل وکلاء کے مابین ہاتھا پائی اور ایک دوسرے پر پتھراو، پولیس کی ہوائی فائرنگ، صدر بار کو حراست میں لے لیا گیا۔ حالات کشیدہ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق تحصیل کچہری بورے والا میں آج شام اچانک وکلاء کی ایک بڑی تعداد نے ٹریکٹر کی مدد سے اولڈ تحصیلدار ہاوس کی دیوار گرا کر خالی جگہ پر چیمبرز کی تعمیر شروع کردی انتطامیہ اور پولیس اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ گئی دوران مزاکرات ہی مشتعل وکلاء اور پولیس کے مابین ہاتھا پائی کے بعد نوبت پتھراو تک جاپہنچی دونوں جانب سے اینٹوں کا آزادانہ استعمال حالات کشیدہ ہونے پر ڈی پی او وہاڑی محمد افضل بھی موقع پر پہنچ گئے پولیس نے وکلاء کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ کی تو وکلاء روپوش ہوگئے اس دوران پولیس نے صدر بار وقاص نذیر چھینہ سمیت دس کے قریب وکلاء کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جبکہ ڈی پی او وہاڑی نے واگزار کروائی گئی جگہ پر دوبارہ دیوار کی تعمیر شروع کروا دی
دوسری جانب بار ایسوسی ایشن کی طرف سے پولیس کے اس ایکشن کے خلاف موثر لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ممکنہ طور پر بار میں ہڑتال کی کال کسی بھی وقت دی جاسکتی ہے جبکہ انتطامیہ کے مطابق قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی وکلاء اگر چیمبرز کے لئے جگہ الاٹ کروا لیں تو انہیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا اسطرح سرکاری جگہ پر قبضہ کسی صورت نہیں ہونے دیا جائے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں