بین الاقوامی ثالثی تنظیم عالمی نظم ونسق بہتر بنانے کےلئے ایک قانونی عوامی بھلائی کا ذریعہ ہے، چینی وزیر خارجہ

ہانگ کانگ (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی ثالثی تنظیم (آئی او میڈ)بہتر عالمی نظم ونسق کے لئے قانون کی حکمرانی کے میدان میں عوامی بھلائی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی دفتر کے رکن وانگ یی نے جمعہ کے روزہانگ کانگ میں آئی او میڈ کے قیام کے کنونشن کی دستخطی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قانون کی حکمرانی میں ایک اختراعی قدم کے طور پر آئی او میڈ بین الاقوامی تعلقات کی تاریخ میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔
وانگ نے کہا کہ آئی او میڈ کا قیام اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی ایک عملی شکل ہے اور یہ بین الاقوامی ثالثی میں ایک ادارہ جاتی خلا کو پُر کرے گا۔
وانگ نے کہا کہ آئی او میڈ کی تخلیق زیرو سم ذہنیت سے بالاتر ہونے، بین الاقوامی تنازعات کے دوستانہ حل کو فروغ دینے اور زیادہ ہم آہنگ بین الاقوامی تعلقات کو فروغ دینے میں مدد کر سکتی ہے۔
ترقی پذیر ممالک کی شرکت کو بڑھانے اور بین الاقوامی نظم ونسق میں عالمی جنوب کی نمائندگی اور آواز کو بہتر بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وانگ نے فریقین پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد خود مختاری، لچک، عملیت پسندی اور اعلیٰ کارکردگی کی خصوصیات رکھنے والے عالمی معیار کے ثالثی قواعد و میکانزم کو نافذ کریں۔
وانگ یی نے کہا کہ کنونشن کی بات چیت میں حصہ لینے والے ممالک کے درمیان مشاورت سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئی او میڈ کا صدر دفتر ہانگ کانگ میں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ شہر مادر وطن سے تعلق اور دنیا سے رابطے کے ساتھ بین الاقوامی ثالثی میں غیر معمولی فوائد حاصل کرےگا۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین دستخط کنندگان کی جانب سے کنونشن کی جلد از جلد توثیق کا منتظر ہے اور مزید ممالک کی فعال شرکت کا خیرمقدم کرتا ہے۔
جمعہ کو دستخطی تقریب میں 85 ممالک اور 20 بین الاقوامی تنظیموں کے تقریباً 400 اعلیٰ سطح کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ان میں سے 33 ممالک نے موقع پر ہی کنونشن پر دستخط کئے جس سے وہ آئی او میڈ کے بانی رکن بن گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں