برما اور کمبوڈیا کے جنگلات میں 10 ہزار پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں،وزارت داخلہ

برما اور کمبوڈیا کے جنگلات میں 10 ہزار پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں،وزارت داخلہ

ایجنٹس کےایسے اکاؤنٹس منجمد کیے جورشتہ داروں کے نام پر تھے، ایف آئی اےوزارت داخلہ حکام کے مطابق برما اور کمبوڈیا کے جنگلات میں 10 ہزار پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں حکام وزارت داخلہ بتایا کہ ہمیں کوالالمپور سے اطلاع ملی ہے کہ برما اور کمبوڈیا کے جنگلات میں 10 ہزار پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق نے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے رپورٹ طلب کرلی۔
ایف آئی اے حکام نے کمیٹی کو دوران بریفنگ بتایا کہ اس سال کشتی کے3 حادثات ہوئے، ہم نےایف آئی اے کے 12 افسران کےخلاف مقدمات درج کیے، گریڈ کے4 افسران کیخلاف بھی محکمانہ کارروائی کی گئی۔ ہیومن اسمگلنگ روکنے کے لیے کافی اقدامات کیے گئے ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق ایجنٹس کے ایسے اکاؤنٹس منجمد کیے جو رشتہ داروں کے نام پر تھے، اب ہم یورپی یونین اور دوسرے ممالک سے رابطے میں ہیں، یہ سب کارروائیاں ہیومن اسمگلنگ روکنے کی کوششیں ہیں۔
چیئرمین کمیٹی صاحبزادہ حامدرضا نے کہا کہ سوشل میڈیا پرشادی بیاہ کی ویڈیوز وائرل ہوتی ہیں، باہرسے لوگ شادیاں کرنے آتے ہیں ڈالرز،پاؤنڈزکی بارش کی جاتی ہے، یہ ویڈیوز ہمارے معاشرے میں زیادہ مایوسی پھیلا رہی ہیں، جس پر ایف آئی اے حکام نے کہا کہ اگرکوئی شادی اورپیسوں کی ویڈیواپ لوڈ کرے تو قانونا ہم کچھ نہیں کرسکتے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں