علی پور چٹھہ کے قصبہ حضرت کیلیانوالہ میں 28 سالہ نوجوان بااثر افراد کے ہاتھوں تشدد کے نتیجے میں جان کی بازی ہار گیا، مقتول کے والدین اور بہنوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے انصاف کی اپیل کی ہے،
بھائی کی شادی کے سہانے سپنے آنکھوں میں سجائے یہ بہنیں اس کی میت پر کھڑی بین کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے گلے میں سہرا اور ہاتھ میں گانا باندھنے کی کوشش کر رہی ہیں، یہ بدنصیب علی پور چٹھہ کے نواحی قصبہ حضرت کیلیانوالہ کے رہائشی مقتول سید شاہدالحسن زیدی کی بہنیں ہیں جسے انتہائی بیدردی کے ساتھ قتل کر دیا گیا۔
شاہدالحسن کو کیلیانوالہ ہی کے رہائشی اسد چٹھہ، عصمت چٹھہ اور ذیشان چٹھہ نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر گھر سے بلایا اور اپنے ڈیرہ پر لے جا کر آہنی راڈوں اور ڈنڈوں کے پے در پے وار کر کے قتل کر دیا، حسرت و یاس کی تصویر بنے والدین اپنے بیٹے کے گھر آنے کا انتظار ہی کرتے رہے۔
مقتول کے والدین کا کہنا ہے کہ وقوعہ کے بعد ایک ملزم اسد بیرون ملک فرار ہو گیا ہے جبکہ مقامی پولیس دیگر ملزمان کی گرفتاری میں بھی دلچسپی نہیں لے رہی، انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور آئی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے اپنے بیٹے کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔