پنجابی ادب کے عہد ساز شاعر پانچ کتابوں کے مصنف تجمل کلیم پینسٹھ پرس کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے. انہیں ہزاروں افراد کی موجودگی میں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا.
پنجابی ادب کے عظیم شاعر تجمل کلیم پینسٹھ پرس کی عمر میں طویل علالت کے بعد لاہور کے جناح ہسپتال میں انتقال کر گئے.
مرحوم پانچ کتابوں کے مصنف تھے. جس میں برفاں ہیٹھ تندور” ہان دی سولی “ویہڑے دا رکھ “چیک دا منظر”لے دس” اس کے علاوہ آپ کی چھٹی کتاب “لفظاں دے دند” رواں سال میں مارکیٹ آمد متوقع ہے
تجمل کلیم کی شاعری پاکستان اور بھارت میں یکساں مقبول ہے
تجمل کلیم کی شاعری میں معاشرے میں پائی جانے والی غربت محرومی اور انسانی بدلتے رویوں کی عکاسی کرتی ہے. پنجابی ادب میں غزل کو ایسا رنگ دیا جس کی اس سے کوئی مثال نہیں ملتی ہے.
ہ
تجمل کلیم کی نمازے جنازہ پیر جہانیاں جناز گاہ میں ادا کی گئی جس میں شاعروں ادیبوں سیاسی سماجی شخصیات کے ساتھ ساتھ لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی.مرحوم نے سوگواران میں ایک بیوہ اور دو بیٹے چھوڑے ہیں.
پنجابی ادب کے فروغ میں تجمل کلیم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا