برسلز میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے بھرپور احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے پاکستان پر بھارتی حملوں کی مذمت کی
برسلز:
بھارت کی طرف سے آزاد کشمیر اور پاکستان کے مختلف علاقوں پر ۷ اور ۸ مئی کی راتوں کو تاریکی میں پے درپے جارحانہ حملوں کے خلاف آج ۹ مئی بروزجمعہ کشمیرکونسل ای یو اور دیگر سیاسی و سماجی تنظیموں نے برسلز میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرے میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں، کشمیریوں اور ان کے ہمدردوں کی بڑی تعداد اور متعدد سیاسی و سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر پاکستان اور آزاد کشمیر پر مسلسل بھارتی جارحیت کی مذمت اور امن کے حق میں نعرے درج تھے۔
مظاہرے کے شرکاء نے بھارتی حملوں اور بھارت کے مذموم عزائم کے خلاف نعرے لگائے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے اشتعال انگیز حملوں سے پیدا ہونے والے گھمبیر صورتحال کو فوری طور پر نوٹس لے۔
مظاہرے کے منتظمیں میں کشمیرکونسل ای یو کے رہنماؤں کے علاوہ، دیگر سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے اور رہنماء بھی شامل تھے۔ ان تنظیموں میں مسلم لیگ ن، پی پی پی، ای یو۔پاک بلجیم فیڈریشن، استحکام پاکستان، ہم ہیں پاکستان، پاکستان میناریٹی لیگل ایڈ اور اتفاق ویلفیئرسوسائٹی قابل ذکر ہیں۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ بھارت کے مساجد اور سویلین آبادی پر فضائی حملے بزدلانہ اور شرمناک حرکت ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔ بھارت نے پہلے رات کے اندھیرے میں لڑاکا جہازوں سے پاکستان اور آزاد کشمیر پر خطرناک میزائل چلائے اور دوسرے رات جنگی ڈرون پاکستان کی طرف روانہ کئے۔
اس موقع پر چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہاکہ بھارتی جارحانہ اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ بھارت نے بلاوجہ پاکستان کی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔ بھارت کی وحشیانہ جارحیت سے پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے اس بزدلانہ اقدام کو ہر عالمی فورم پر اٹھائیں گے تاکہ عالمی برادری بھارت کا اصل چہرہ دیکھ سکے۔
علی رضا سید نے مطالبہ کیا کہ یورپی یونین، اقوام متحدہ اور عالمی طاقتیں بھارت کو اس کے غیرقانونی، غیراخلاقی اور جارحانہ اقدامات سے روکیں۔